بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
شروع کرتا ہوں الله کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے
حٰمٓ ‌ ۛ‌ۚ
حٰم
وَالۡكِتٰبِ الۡمُبِيۡنِ ‌ ۛ‌ۙ
واضح کتاب کی قسم
اِنَّا جَعَلۡنٰهُ قُرۡءٰنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمۡ تَعۡقِلُوۡنَ‌ۚ
ہم نے اس کو قرآن عربی (زبان میں ) بنایا ہے تاکہ تم سمجھو
وَاِنَّهٗ فِىۡۤ اُمِّ الۡكِتٰبِ لَدَيۡنَا لَعَلِىٌّ حَكِيۡمٌؕ
اوروہ ہمارے پاس لوحِ محفوظ میں بڑے رتبہ کی اور حکمت والی کتاب ہے
اَفَنَضۡرِبُ عَنۡكُمُ الذِّكۡرَ صَفۡحًا اَنۡ كُنۡتُمۡ قَوۡمًا مُّسۡرِفِيۡنَ
کیا ہم تم کو نصیحت کرنے سے باز رہیں گے (محض ) اس لئے کہ تم حد سے نکلے ہوئے لوگ ہو
وَكَمۡ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ نَّبِىٍّ فِى الۡاَوَّلِيۡنَ
اورہم نے پہلے لوگوں میں بھی بہت سے پیغمبر بھیجے ہیں ۔
وَمَا يَاۡتِيۡهِمۡ مِّنۡ نَّبِىٍّ اِلَّا كَانُوۡا بِهٖ يَسۡتَهۡزِءُوۡنَ
اور ان کے پاس کوئی پیغمبر ایسا نہیں آیا جس کے ساتھ انہوں نے استہزاء نہ کیا ہو۔
فَاَهۡلَـكۡنَاۤ اَشَدَّ مِنۡهُمۡ بَطۡشًا وَّمَضٰى مَثَلُ الۡاَوَّلِيۡنَ
پس ان میں جو زیادہ زور آور تھے ہم نے ان کو ہلاک کر ڈالا اورپہلے لوگوں کی یہ حالت گذر چکی ہے۔
وَلَٮِٕنۡ سَاَلۡتَهُمۡ مَّنۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَ لَيَقُوۡلُنَّ خَلَقَهُنَّ الۡعَزِيۡزُ الۡعَلِيۡمُۙ
اور اگر ان سےپوچھو کہ آسمانوں اورزمین کوکس نے پیدا کیا ہے ؟ تووہ کہیں گے کہ ان کو اس اللہ نے پیدا کیا جوغالب اور علم رکھنے والا ہے۔
الَّذِىۡ جَعَلَ لَـكُمُ الۡاَرۡضَ مَهۡدًا وَّ جَعَلَ لَكُمۡ فِيۡهَا سُبُلًا لَّعَلَّكُمۡ تَهۡتَدُوۡنَ‌ۚ
جس نے تمہارے لئے زمین کوبچھونا بنایا اور اس میں تمہارے لئے راستے بنائے تاکہ منزل تک تمہاری رسائی ہوسکے۔
وَالَّذِىۡ نَزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۢ بِقَدَرٍ‌ۚ فَاَنۡشَرۡنَا بِهٖ بَلۡدَةً مَّيۡتًا‌ ۚ كَذٰلِكَ تُخۡرَجُوۡنَ
اورجس نے ایک انداز سے آسمان سے پانی برسایا پھر ہم نے اس سے مردہ شہر کو زندہ کردیا اسی طرح تم(خود ) بھی(زمین سے) نکالے جاؤ گے۔
وَالَّذِىۡ خَلَقَ الۡاَزۡوَاجَ كُلَّهَا وَجَعَلَ لَكُمۡ مِّنَ الۡفُلۡكِ وَالۡاَنۡعَامِ مَا تَرۡكَبُوۡنَۙ
اور جس نے تمام جوڑے پیدا کئے اورتمہارے لئے کشتیاں اور چوپائے بنائے جن پر تم سوار ہوتے ہو۔
لِتَسۡتَوٗا عَلٰى ظُهُوۡرِهٖ ثُمَّ تَذۡكُرُوۡا نِعۡمَةَ رَبِّكُمۡ اِذَا اسۡتَوَيۡتُمۡ عَلَيۡهِ وَتَقُوۡلُوۡا سُبۡحٰنَ الَّذِىۡ سَخَّرَ لَنَا هٰذَا وَمَا كُنَّا لَهٗ مُقۡرِنِيۡنَۙ
تاکہ تم ان کی پیٹھ پر جم کر بیٹھ سکو پھر جب ان پر بیٹھ جاؤ تو اپنے رب کی نعمت کو یاد کرو اورکہو پاک ہے وہ ذات جس نے ان چیزو ں کو ہمارے بس میں کردیا ورنہ ہم ایسے تو نہ تھے کہ ان کو بس میں کر لیتے
وَاِنَّاۤ اِلٰى رَبِّنَا لَمُنۡقَلِبُوۡنَ
اور ہم اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں ۔
وَجَعَلُوۡا لَهٗ مِنۡ عِبَادِهٖ جُزۡءًا‌ ؕ اِنَّ الۡاِنۡسَانَ لَـكَفُوۡرٌ مُّبِيۡنٌ ؕ
اور انہوں نے خدا کے بندوں میں سے (کسی کو ) اس کا جزء ٹہرایا بے شک انسان تو صریح ناشکرا ہے۔
اَمِ اتَّخَذَ مِمَّا يَخۡلُقُ بَنٰتٍ وَّاَصۡفٰٮكُمۡ بِالۡبَنِيۡنَ
کیا اس نے اپنی مخلوقات سے خود کے لئے تو بیٹیاں بنالیں اورتم کو چن کر بیٹے (ہی ) دئے۔
وَاِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمۡ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحۡمٰنِ مَثَلًا ظَلَّ وَجۡهُهٗ مُسۡوَدًّا وَّهُوَ كَظِيۡمٌ
حالانکہ جب ان میں سے کسی کو خوش خبری ملے اس چیز کی جسے انہوں نے خدا کے لئے بیان کی ہے (بیٹی ) تو اس کا منھ سیاہ ہوجاتا ہے۔ اور وہ غم سے اندر ہی اندر گھٹتا ہی رہتا ہے
اَوَمَنۡ يُّنَشَّؤُا فِى الۡحِلۡيَةِ وَهُوَ فِى الۡخِصَامِ غَيۡرُ مُبِيۡنٍ
کیا وہ جو زیور میں پرورش پائے اور جھگڑے کے وقت بات کرنے کی قوت بھی نہ رکھے (خدا کی بیٹی ہوسکتی ہے ) ؟
وَجَعَلُوا الۡمَلٰٓٮِٕكَةَ الَّذِيۡنَ هُمۡ عِبَادُ الرَّحۡمٰنِ اِنَاثًا‌ ؕ اَشَهِدُوۡا خَلۡقَهُمۡ‌ ؕ سَتُكۡتَبُ شَهَادَتُهُمۡ وَيُسۡـَٔــلُوۡنَ
اور انہوں نے فرشتوں کو جواللہ کے بندے ہیں خدا کی بیٹیاں بنا ڈالیں کیا وہ ان کی پیدائش کے وقت حاضر تھے عنقریب ا ن کی شہادت لکھی جائے گی اوران سے پوچھا جائے گا
وَقَالُوۡا لَوۡ شَآءَ الرَّحۡمٰنُ مَا عَبَدۡنٰهُمۡ‌ؕ مَا لَهُمۡ بِذٰلِكَ مِنۡ عِلۡمٍ‌ اِنۡ هُمۡ اِلَّا يَخۡرُصُوۡنَؕ
اوروہ کہتے ہیں کہ اگر خدا کو منظور نہ ہوتا تو ہم ان کی پرستش نہ کرتے ان کو اس کا کچھ علم نہیں ۔ یہ تو محض اٹکل کی باتیں کرتے ہیں
اَمۡ اٰتَيۡنٰهُمۡ كِتٰبًا مِّنۡ قَبۡلِهٖ فَهُمۡ بِهٖ مُسۡتَمۡسِكُوۡنَ
کیا ہم نے اس سے پہلے ان کو کوئی کتاب دی تھی کہ وہ اس سے دلیل لارہے ہیں ۔
بَلۡ قَالُـوۡۤا اِنَّا وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا عَلٰٓى اُمَّةٍ وَّاِنَّا عَلٰٓى اٰثٰرِهِمۡ مُّهۡتَدُوۡنَ
بلکہ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادوں کوایک طریقہ پر پایا اورہم ان کے پیچھے پیچھے چل رہے ہیں
وَكَذٰلِكَ مَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ فِىۡ قَرۡيَةٍ مِّنۡ نَّذِيۡرٍ اِلَّا قَالَ مُتۡرَفُوۡهَاۤ اِنَّا وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا عَلٰٓى اُمَّةٍ وَّاِنَّا عَلٰٓى اٰثٰرِهِمۡ مُّقۡتَدُوۡنَ
اوراسی طرح ہم نے آپؐ سے پہلے کسی بستی میں کوئی پیغمبر نہیں بھیجا ڈرانےوالا مگر وہاں کے خوش حال لوگوں نے کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادوں کو ایک راہ پر پایا ہے اورہم اب ان ہی کے قدم بقدم پیچھے چل رہے ہیں ۔
قٰلَ اَوَلَوۡ جِئۡتُكُمۡ بِاَهۡدٰى مِمَّا وَجَدْتُّمۡ عَلَيۡهِ اٰبَآءَكُمۡ‌ ؕ قَالُوۡۤا اِنَّا بِمَاۤ اُرۡسِلۡـتُمۡ بِهٖ كٰفِرُوۡنَ
پیغمبر نے کہا کیا تم وہی راہ پر چلو گے اگر چہ میں اس سے کہیں زیادہ سیدھا راستہ لیکر تمہارے پاس آؤں جس پر تم نے اپنے باپ دادوں کوپایا ہے تو انہوں نے کہا جو دین دیکر تم بھیجے گئے ہو ہم اس کو نہیں مانتے۔
فَانْتَقَمۡنَا مِنۡهُمۡ‌ فَانْظُرۡ كَيۡفَ كَانَ عَاقِبَةُ الۡمُكَذِّبِيۡنَ
پس ہم نے ان سے بدلہ لیا پس دیکھ لوکہ جھٹلانے والوں کا کیسا انجام ہوتا ہے۔
وَاِذۡ قَالَ اِبۡرٰهِيۡمُ لِاَبِيۡهِ وَقَوۡمِهٖۤ اِنَّنِىۡ بَرَآءٌ مِّمَّا تَعۡبُدُوۡنَۙ
یاد کرو وہ وقت جب کہ ابراہیم ؑ نے اپنے باپ اوراپنی قوم سے فرمایا میں ان چیزوں سے بیزار ہوں جن کی تم عبادت کرتے ہو۔
اِلَّا الَّذِىۡ فَطَرَنِىۡ فَاِنَّهٗ سَيَهۡدِيۡنِ
سوائے اس کے جس نے مجھ کو پیدا کیا وہی مجھے سیدھا راستہ دکھائے گا
وَ جَعَلَهَا كَلِمَةًۢ بَاقِيَةً فِىۡ عَقِبِهٖ لَعَلَّهُمۡ يَرۡجِعُوۡنَ
اوراسی عقیدہ کووہ اپنے بعد اپنی اولاد میں بھی چھوڑ گئے تاکہ وہ خدا کی طرف رجوع کریں
بَلۡ مَتَّعۡتُ هٰٓؤُلَاۤءِ وَاٰبَآءَهُمۡ حَتّٰى جَآءَهُمُ الۡحَقُّ وَرَسُوۡلٌ مُّبِيۡنٌ
بلکہ میں نے توان کو اور ان کے باپ دادوں کو(دنیا کا خوب) سامان دیا تھا یہاں تک کہ ان کے پاس حق اور صاف گو پیغمبر آیا۔
وَلَمَّا جَآءَهُمُ الۡحَقُّ قَالُوۡا هٰذَا سِحۡرٌ وَّاِنَّا بِهٖ كٰفِرُوۡنَ
پس جب ان کے پاس حق (قرآن ) آیا تو وہ کہنے لگے یہ توجادو ہے اورہم اس کو نہیں مانتے
وَقَالُوۡا لَوۡلَا نُزِّلَ هٰذَا الۡقُرۡاٰنُ عَلٰى رَجُلٍ مِّنَ الۡقَرۡيَتَيۡنِ عَظِيۡمٍ
اور انہوں نے کہا کہ یہ قرآن (اگر کلامِ الٰہی) ہے دونوں بستیوں (مکّے اور طائف) کے کسی بڑے آدمی پر کیوں نہیں نازل کیا گیا۔
اَهُمۡ يَقۡسِمُوۡنَ رَحۡمَتَ رَبِّكَ‌ ؕ نَحۡنُ قَسَمۡنَا بَيۡنَهُمۡ مَّعِيۡشَتَهُمۡ فِى الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا وَرَفَعۡنَا بَعۡضَهُمۡ فَوۡقَ بَعۡضٍ دَرَجٰتٍ لِّيَـتَّخِذَ بَعۡضُهُمۡ بَعۡضًا سُخۡرِيًّا‌ ؕ وَرَحۡمَتُ رَبِّكَ خَيۡرٌ مِّمَّا يَجۡمَعُوۡنَ
کیا یہ لوگ آپؐ کے رب کی رحمت کو بانٹتے ہیں ہم نے ہی ا ن کی روزی دنیا کی زندگی میں تقسیم کی ہے اور ہم نے ایک دوسرے پر فوقیت اورفضیلت دی ہے تاکہ ایک دوسرے سے کام لیتا رہے اور تمہارے رب کی رحمت اس سے کہیں زیادہ بہتر ہے
وَلَوۡلَاۤ اَنۡ يَّكُوۡنَ النَّاسُ اُمَّةً وَّاحِدَةً لَّجَـعَلۡنَا لِمَنۡ يَّكۡفُرُ بِالرَّحۡمٰنِ لِبُيُوۡتِهِمۡ سُقُفًا مِّنۡ فِضَّةٍ وَّمَعَارِجَ عَلَيۡهَا يَظۡهَرُوۡنَۙ
جسے یہ لوگ جمع کررہے ہیں اگریہ خیال نہ ہوتا کہ سب لوگ ایک ہی طریقہ کے ہوجائیں گے توجو لوگ خداسے انکار کرتے ہیں ہم ان کے گھر کی چھتیں چاندی کی بنادیتے نیز وہ سیڑھیاں بھی جن پروہ چڑھتے ہیں
وَلِبُيُوۡتِهِمۡ اَبۡوَابًا وَّسُرُرًا عَلَيۡهَا يَتَّكِــُٔوۡنَۙ
اوران کے گھروں کے دروازے بھی اورتخت بھی جن پر وہ تکیہ لگائے بیٹھے ہیں ۔
وَزُخۡرُفًا‌ ؕ وَاِنۡ كُلُّ ذٰلِكَ لَمَّا مَتَاعُ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا‌ ؕ وَالۡاٰخِرَةُ عِنۡدَ رَبِّكَ لِلۡمُتَّقِيۡنَ
وہ سب مزخرف (ہوتے) یہ سب چیزیں (ناپائیدار) دنیا کی زندگی کا ساز و سامان ہے۔ اور آخرت تمہارے رب کے پاس پرہیزگاروں کے لئے ہے
وَمَنۡ يَّعۡشُ عَنۡ ذِكۡرِ الرَّحۡمٰنِ نُقَيِّضۡ لَهٗ شَيۡطٰنًا فَهُوَ لَهٗ قَرِيۡنٌ
اور جو شخص اللہ کے ذکر سے آنکھیں بند کرلے تو ہم اس پر ایک شیطان مسلّط کردیتے ہیں پس و ہ اس کا ساتھی ہوجاتا ہے۔
وَاِنَّهُمۡ لَيَصُدُّوۡنَهُمۡ عَنِ السَّبِيۡلِ وَيَحۡسَبُوۡنَ اَنَّهُمۡ مُّهۡتَدُوۡنَ
اور وہ (شیطان ) ان کو راہِ حق سے روکتے رہتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سیدھے راستے پر ہیں ۔
حَتّٰٓى اِذَا جَآءَنَا قَالَ يٰلَيۡتَ بَيۡنِىۡ وَبَيۡنَكَ بُعۡدَ الۡمَشۡرِقَيۡنِ فَبِئۡسَ الۡقَرِيۡنُ
یہا ں تک کہ جب وہ ہمارے پاس(مرکر) آئے گا توکہے گا اے کاش میرے اور تیرے درمیان مشرق اورمغرب کا فاصلہ ہوتا توبرا ساتھی ہے
وَلَنۡ يَّنۡفَعَكُمُ الۡيَوۡمَ اِذْ ظَّلَمۡتُمۡ اَنَّكُمۡ فِى الۡعَذَابِ مُشۡتَرِكُوۡنَ
اور جب تم ظلم کررہے تھے تو اب یہ بات تم کو کچھ فائدہ نہیں دے گی کہ تم اور شیاطین عذاب میں شریک ہو
اَفَاَنۡتَ تُسۡمِعُ الصُّمَّ اَوۡ تَهۡدِى الۡعُمۡىَ وَمَنۡ كَانَ فِىۡ ضَلٰلٍ مُّبِيۡنٍ
کیا تم بہرے کوسناسکتے ہو یا اندھے کو راستہ دکھا سکتے ہو اوراس کو جوصریح گمراہی میں مبتلا ہوچکا ہے (راستہ دکھا سکتے ہیں )
فَاِمَّا نَذۡهَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنۡهُمۡ مُّنۡتَقِمُوۡنَۙ
پس اگر ہم آپؐ کو (وفات دے کر ) اٹھالیں تو بھی ہم ا ن سے بدلہ لینے والے ہیں
اَوۡ نُرِيَنَّكَ الَّذِىۡ وَعَدۡنٰهُمۡ فَاِنَّا عَلَيۡهِمۡ مُّقۡتَدِرُوۡنَ
یا آپ ؐ کو وہ عذاب دکھادیں جس کا وعدہ ہم نے ان سے کیا ہے تو ان پر ہم قابو رکھتے ہیں ۔
فَاسۡتَمۡسِكۡ بِالَّذِىۡۤ اُوۡحِىَ اِلَيۡكَ‌ ۚ اِنَّكَ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسۡتَقِيۡمٍ
پس مضبوطی کے ساتھ پکڑے رہو اس کو جس کی وحی آپ ؐکی طرف کی گئی ہے
وَاِنَّهٗ لَذِكۡرٌ لَّكَ وَلِقَوۡمِكَ‌ ۚ وَسَوۡفَ تُسۡـَٔـلُوۡنَ
بے شک آپؐ سیدھے راستہ پر ہو۔ اوریہ قرآن آپ کیلئے اورآپؐ کی قوم کے لئے نصیحت ہے اور اے لوگو عنقریب تم سے باز پرس ہوگی
وَسۡـــَٔلۡ مَنۡ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ مِنۡ رُّسُلِنَاۤ اَجَعَلۡنَا مِنۡ دُوۡنِ الرَّحۡمٰنِ اٰلِهَةً يُّعۡبَدُوۡنَ
اور اے محمد ؐ آپ ؐ سے پہلے جوپیغمبر ہم نے بھیجے ہیں آپ ؐ ا ن سے پوچھئے کہ کیا ہم نے خدائے رحمان کے سوائے اور بھی معبود بنائے تھے جن کی پرستش کی جائے ۔
وَلَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا مُوۡسٰى بِاٰيٰتِنَاۤ اِلٰى فِرۡعَوۡنَ وَمَلَا۫ٮِٕه فَقَالَ اِنِّىۡ رَسُوۡلُ رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ
اور ہم نے موسیٰ ؑ کواپنی نشانیاں دے کر فرعون اوراس کے درباریوں کی طرف بھیجا پس موسیٰ ؑنے کہا کہ میں رب العالمین کی طرف سے پیغمبر بن کر آیا ہوں
فَلَمَّا جَآءَهُمۡ بِاٰيٰتِنَاۤ اِذَا هُمۡ مِّنۡهَا يَضۡحَكُوۡنَ
پس جب وہ ہماری نشانیاں لے کر ان کے پاس آئے تو وہ ان نشانیوں پر ہنسنے لگے۔
وَمَا نُرِيۡهِمۡ مِّنۡ اٰيَةٍ اِلَّا هِىَ اَكۡبَرُ مِنۡ اُخۡتِهَا‌ وَ اَخَذۡنٰهُمۡ بِالۡعَذَابِ لَعَلَّهُمۡ يَرۡجِعُوۡنَ
اورجو نشانی انکو ہم بتاتے تھے وہ دوسری نشانی سے بڑھ کر ہوتی تھی اورہم نے ان کو عذاب میں جکڑ لیا تاکہ وہ باز آجائیں ۔
وَقَالُوۡا يٰۤاَيُّهَ السَّاحِرُ ادۡعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِنۡدَكَ‌ۚ اِنَّنَا لَمُهۡتَدُوۡنَ
اور و ہ کہنے لگےاے جادو گر اس وعدہ کے مطابق جو تیرے رب نے تجھ سے کیا ہے اپنے رب سے دعا کر بے شک ہم ہدایت یافتہ ہوجائیں گے۔
فَلَمَّا كَشَفۡنَا عَنۡهُمُ الۡعَذَابَ اِذَا هُمۡ يَنۡكُثُوۡنَ
پس جب ہم نے ا ن سے عذاب کو دور کردیا تووہ عہد شکنی کرنے لگے
وَنَادٰى فِرۡعَوۡنُ فِىۡ قَوۡمِهٖ قَالَ يٰقَوۡمِ اَلَيۡسَ لِىۡ مُلۡكُ مِصۡرَ وَهٰذِهِ الۡاَنۡهٰرُ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِىۡ‌ۚ اَفَلَا تُبۡصِرُوۡنَؕ
اور فرعون نے اپنی قوم میں یہ منادی کرادی کہ اے میری قوم کیا مصر کی سلطنت میری نہیں ہے اور یہ نہریں جومیرے (محل کے ) پائیں بہہ رہی ہیں (میری نہیں ہیں ) کیا تم دیکھتے نہیں ہو۔
اَمۡ اَنَا خَيۡرٌ مِّنۡ هٰذَا الَّذِىۡ هُوَ مَهِيۡنٌ ۙ وَّلَا يَكَادُ يُبِيۡنُ
بے شک میں اس شخص سے جوکہ معمولی ہے اور صاف گفتگو نہیں کرسکتا کہیں بہتر ہوں ۔
فَلَوۡلَاۤ اُلۡقِىَ عَلَيۡهِ اَسۡوِرَةٌ مِّنۡ ذَهَبٍ اَوۡ جَآءَ مَعَهُ الۡمَلٰٓٮِٕكَةُ مُقۡتَرِنِيۡنَ
تو اس پر سونے کے کنگن کیوں نہیں اتارے گئے یا یہ ہوتا کہ فرشتے جمع ہوکر اس کے ساتھ آتے۔
فَاسۡتَخَفَّ قَوۡمَهٗ فَاَطَاعُوۡهُ‌ؕ اِنَّهُمۡ كَانُوۡا قَوۡمًا فٰسِقِيۡنَ
پس اس نے قوم کو دبادیا پس انہو ں نے اس کی اطاعت کرلی بے شک وہ نافرمان لوگ تھے۔
فَلَمَّاۤ اٰسَفُوۡنَا انْتَقَمۡنَا مِنۡهُمۡ فَاَغۡرَقۡنٰهُمۡ اَجۡمَعِيۡنَۙ
پس جب ا ن لوگوں نے ہم کو غصہ دلایا توہم نے ان سے انتقام لیا اوران سب کو ڈبودیا۔
فَجَعَلۡنٰهُمۡ سَلَفًا وَّمَثَلًا لِّلۡاٰخِرِيۡنَ
اور ان کو گئے گذرے اورآنے والوں کے لئے نمونہ عبرت بنادیا۔
وَلَمَّا ضُرِبَ ابۡنُ مَرۡيَمَ مَثَلًا اِذَا قَوۡمُكَ مِنۡهُ يَصِدُّوۡنَ
جب حضرت عیسیٰ ؑبن مریم کا حال بیا ن کیا گیا تو آپ کی قوم چلّا اٹھی۔
وَقَالُـوۡٓا ءَاٰلِهَتُنَا خَيۡرٌ اَمۡ هُوَ‌ؕ مَا ضَرَبُوۡهُ لَكَ اِلَّا جَدَلًا ؕ بَلۡ هُمۡ قَوۡمٌ خَصِمُوۡنَ
اور کہنے لگی کیا ہمارے معبود اچھے ہیں یا وہ۔ ان لوگوں نے جو عجیب حال عیسیٰ کا بیان کیاہے تو فقط جھگڑ نے کے لئے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ لوگ ہیں ہی جھگڑالو
اِنۡ هُوَ اِلَّا عَبۡدٌ اَنۡعَمۡنَا عَلَيۡهِ وَجَعَلۡنٰهُ مَثَلًا لِّبَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَؕ
وہ تو ہمارے ایسے بندے تھے جن پر ہم نے انعام کیا تھا اوربنی اسرائیل کے لئے ان کو ایک (قدرت کا ) نمونہ بنایا۔
وَلَوۡ نَشَآءُ لَجَـعَلۡنَا مِنۡكُمۡ مَّلٰٓٮِٕكَةً فِى الۡاَرۡضِ يَخۡلُفُوۡنَ
اوراگر ہم چاہتے تو تم میں سے فرشتے بنادیتے جوتمہاری جگہ زمین میں رہتے
وَاِنَّهٗ لَعِلۡمٌ لِّلسَّاعَةِ فَلَا تَمۡتَرُنَّ بِهَا وَاتَّبِعُوۡنِ‌ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِيۡمٌ
وہ تو قیامت کی ایک نشانی ہیں توکہدو اے لوگو اس میں شک نہ کرو اور میری اتباع کرو یہی سیدھا راستہ ہے۔
وَلَا يَصُدَّنَّكُمُ الشَّيۡطٰنُ‌ ۚ اِنَّهٗ لَكُمۡ عَدُوٌّ مُّبِيۡنٌ
اورکہیں شیطان تمہیں روک نہ دے بے شک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔
وَ لَمَّا جَآءَ عِيۡسٰى بِالۡبَيِّنٰتِ قَالَ قَدۡ جِئۡتُكُمۡ بِالۡحِكۡمَةِ وَلِاُبَيِّنَ لَكُمۡ بَعۡضَ الَّذِىۡ تَخۡتَلِفُوۡنَ فِيۡهِ‌ ۚ فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاَطِيۡعُوۡنِ
اورجب عیسیٰ ؑ ہماری نشانیاں لے کر آئے تو انہوں نے کہا لوگو میں تمہارے پاس حکمت کی باتیں لایا ہوں اوراس غرض سے آیا ہوں کہ بعض باتوں میں تم جو اختلاف کرتے ہو ان کو اچھی طرح بیان کروں پس اللہ سے ڈرو اورمیری اطاعت کرو ۔
اِنَّ اللّٰهَ هُوَ رَبِّىۡ وَرَبُّكُمۡ فَاعۡبُدُوۡهُ‌ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِيۡمٌ
بے شک اللہ ہی میرا اور تمہارا رب ہے پس اس کی ہی عبادت کرو۔ یہی سیدھا راستہ ہے۔
فَاخۡتَلَفَ الۡاَحۡزَابُ مِنۡۢ بَيۡنِهِمۡ‌ۚ فَوَيۡلٌ لِّلَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا مِنۡ عَذَابِ يَوۡمٍ اَلِيۡمٍ
پس کتنے ہی گروہوں نے آپس میں اس بارے میں اختلاف کرلیا۔ سو ان ظالموں کے لئے ایک دردناک دن کے عذاب کی خرابی ہے۔
هَلۡ يَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا السَّاعَةَ اَنۡ تَاۡتِيَهُمۡ بَغۡتَةً وَّهُمۡ لَا يَشۡعُرُوۡنَ
یہ صرف اس بات کے منتظر ہیں کہ قیامت ان پر ناگہاں آجائے اور ان کواس کی خبر تک نہ ہو۔
اَلۡاَخِلَّاۤءُ يَوۡمَٮِٕذٍۢ بَعۡضُهُمۡ لِبَعۡضٍ عَدُوٌّ اِلَّا الۡمُتَّقِيۡنَ ؕ 
تمام دنیوی دوست اس روزایک دوسرے کے دشمن بن جائیں گے سوائے پرہیز گاروں کے (کہ وہ دوست ہی رہیں گے)۔
يٰعِبَادِ لَا خَوۡفٌ عَلَيۡكُمُ الۡيَوۡمَ وَلَاۤ اَنۡتُمۡ تَحۡزَنُوۡنَ‌ۚ
اے میرے بندو آج تمہیں نہ کچھ خوف ہے اورنہ تم غمناک ہوں گے۔
اَلَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا بِاٰيٰتِنَا وَكَانُوۡا مُسۡلِمِيۡنَ‌ۚ
جو لوگ ہماری آیتوں پر ایمان لائے اورفرماں برداربن گئے۔
اُدۡخُلُوا الۡجَنَّةَ اَنۡتُمۡ وَاَزۡوَاجُكُمۡ تُحۡبَرُوۡنَ‌
(ان سے کہا جائے گا) تم اورتمہاری بیویاں عزت واحترام کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤ۔
يُطَافُ عَلَيۡهِمۡ بِصِحَافٍ مِّنۡ ذَهَبٍ وَّاَكۡوَابٍ‌ۚ وَفِيۡهَا مَا تَشۡتَهِيۡهِ الۡاَنۡفُسُ وَتَلَذُّ الۡاَعۡيُنُ‌ۚ وَاَنۡتُمۡ فِيۡهَا خٰلِدُوۡنَ‌ۚ
ان پر سونے کی رکابیوں اور پیالوں کا دور چلے گا ، اور وہاں وہ تمام ہوگا جو ان کا جی چاہے گااور آنکھوں کو اچھا لگے گا اور تم اس میں ہمیشہ رہو گے۔
وَتِلۡكَ الۡجَنَّةُ الَّتِىۡۤ اُوۡرِثۡتُمُوۡهَا بِمَا كُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ
اوریہ جنّت جس کےتم مالک ہو یہ تمہارے اعمال کا صلہ ہے۔
لَكُمۡ فِيۡهَا فَاكِهَةٌ كَثِيۡرَةٌ مِّنۡهَا تَاۡكُلُوۡنَ
اس میں تمہارے لئے بہت سے میوے ہیں جن کو تمکھاؤ گے۔
اِنَّ الۡمُجۡرِمِيۡنَ فِىۡ عَذَابِ جَهَنَّمَ خٰلِدُوۡنَ ۚ ۖ
اور گنہگار ہمیشہ دوزخ کے عذاب میں رہیں گے
لَا يُفَتَّرُ عَنۡهُمۡ وَهُمۡ فِيۡهِ مُبۡلِسُوۡنَ‌ۚ
اوریہ عذاب ان سے ہلکا نہ کیا جائے گا اور اس میں وہ ناامیدی کی حالت میں پڑے رہیں گے
وَمَا ظَلَمۡنٰهُمۡ وَ لٰـكِنۡ كَانُوۡا هُمُ الظّٰلِمِيۡنَ
اورہم نے ان پر ظلم نہیں کیا بلکہ وہی اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے۔
وَنَادَوۡا يٰمٰلِكُ لِيَقۡضِ عَلَيۡنَا رَبُّكَ‌ؕ قَالَ اِنَّكُمۡ مّٰكِثُوۡنَ
اور(دوزخی ) پکاریں گے اے مالک تمہارا رب ہمیں موت دیدے وہ کہے گا تم ہمیشہ اسی حالت میں رہو گے
لَقَدۡ جِئۡنٰكُمۡ بِالۡحَـقِّ وَلٰـكِنَّ اَكۡثَرَكُمۡ لِلۡحَقِّ كٰرِهُوۡنَ
ہم تمہارے پاس حق لے کر آئے تھے لیکن تم میں سے اکثر حق سے ناخوش تھے۔
اَمۡ اَبۡرَمُوۡۤا اَمۡرًا فَاِنَّا مُبۡرِمُوۡنَ‌ۚ
کیا انہوں نے کوئی بات ٹہرائی ہے تو ہم بھی بات ٹہرانے والے ہیں ۔
اَمۡ يَحۡسَبُوۡنَ اَنَّا لَا نَسۡمَعُ سِرَّهُمۡ وَنَجۡوٰٮهُمۡ‌ؕ بَلٰى وَرُسُلُنَا لَدَيۡهِمۡ يَكۡتُبُوۡنَ
یا انہوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ ہم ان کے رازوں کو اور سرگوشیوں کو نہیں سنتےبلکہ ہمارے فرشتے ان کی سب باتیں لکھتے ہیں
قُلۡ اِنۡ كَانَ لِلرَّحۡمٰنِ وَلَدٌ ۖ فَاَنَا اَوَّلُ الۡعٰبِدِيۡنَ
آپؐ کہئے کہ اگرخدائے رحمان کے کوئی اولاد ہو تو سب سے اول اس کی عبادت کرنے والا میں ہوں
سُبۡحٰنَ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ رَبِّ الۡعَرۡشِ عَمَّا يَصِفُوۡنَ
پاک ہے آسمانوں اور زمین کا رب اور عرش کا مالک ان (کفّار) کی بیان کردہ باتوں سے۔
فَذَرۡهُمۡ يَخُوۡضُوۡا وَيَلۡعَبُوۡا حَتّٰى يُلٰقُوۡا يَوۡمَهُمُ الَّذِىۡ يُوۡعَدُوۡنَ
پس آپ ؐ ان کو اسی طرح بک بک کرنے اورکھیل کود میں رہنے دیجئے یہاں تک کہ وہ دیکھ لیں جس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے۔
وَهُوَ الَّذِىۡ فِى السَّمَآءِ اِلٰـهٌ وَّفِى الۡاَرۡضِ اِلٰـهٌ‌ ؕ وَهُوَ الۡحَكِيۡمُ الۡعَلِيۡمُ
اوروہی ایک آسمانوں میں معبود ہے اور وہی زمین میں معبود ہے اور وہ حکمت والا (اور ) علم والا ہے۔
وَتَبٰـرَكَ الَّذِىۡ لَهٗ مُلۡكُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَا‌ ۚ وَعِنۡدَهٗ عِلۡمُ السَّاعَةِ‌ ۚ وَاِلَيۡهِ تُرۡجَعُوۡنَ
اور وہ بہت بابرکت ہے جس کے لئے آسمانوں کی اور زمین کی اوران دونوں کے درمیان جوکچھ ہے سب کی بادشاہت ہےاور اسی کے پاس قیامت کا علم ہے اور اسی کی طرف تم سب لوٹ کر جاؤ گے۔
وَلَا يَمۡلِكُ الَّذِيۡنَ يَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِهِ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنۡ شَهِدَ بِالۡحَـقِّ وَهُمۡ يَعۡلَمُوۡنَ
اورجن کو یہ لوگ خدا کے سواپکارتے ہیں وہ سفارش کا اختیار نہیں رکھتے سوائے ان کے جو علم ویقین کے ساتھ حق کی گواہی دیں گے۔
وَلَٮِٕنۡ سَاَلۡـتَهُمۡ مَّنۡ خَلَقَهُمۡ لَيَقُوۡلُنَّ اللّٰهُ‌ فَاَنّٰى يُؤۡفَكُوۡنَۙ
اوراگر تم ان سے پوچھو کہ ان کو کس نے پیدا کیا تو وہ کہیں گے ’’اللہ ‘‘ توپھر یہ کہاں بہکے پھر رہے ہیں ۔
وَقِيۡلِهٖ يٰرَبِّ اِنَّ هٰٓؤُلَاۤءِ قَوۡمٌ لَّا يُؤۡمِنُوۡنَ‌ۘ
اورپیغمبر کا یہ کہنا (اس کو معلوم ہے) کہ اے رب یہ ایسے لوگ ہیں جو ایمان نہیں لاتے۔
فَاصۡفَحۡ عَنۡهُمۡ وَقُلۡ سَلٰمٌ‌ؕ فَسَوۡفَ يَعۡلَمُوۡنَ
تو آپؐان سے منھ پھیر لیجئے اورکہئے میں سلام کرتا ہوں عنقریب ان کو بھی (انجام ) معلوم ہوجائے گا
×
Preferred translation language Font size Bookmark