بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
شروع کرتا ہوں الله کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے
حٰمٓ‌ ۚ
(حٰمٓ) ۔
تَنۡزِيۡلٌ مِّنَ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ‌ۚ
یہ کلام اللہ رحمان ورحیم کی جانب سے اترا ہوا ہے۔
كِتٰبٌ فُصِّلَتۡ اٰيٰتُهٗ قُرۡاٰنًا عَرَبِيًّا لِّقَوۡمٍ يَّعۡلَمُوۡنَۙ
یعنی ایسی کتاب جس کی آیتیں صاف صاف بیان کی گئی ہیں یعنی عربی زبان کا قرآن ان لوگوں کے لئے جو سمجھ رکھتے ہیں
بَشِيۡرًا وَّنَذِيۡرًا‌ ۚ فَاَعۡرَضَ اَكۡثَرُهُمۡ فَهُمۡ لَا يَسۡمَعُوۡنَ
جو خوشخبری بھی سناتا ہے اور ڈراتا ہے لیکن ان میں سے اکثر نے منھ پھیر لیا اور وہ سنتے ہی نہیں ۔
وَقَالُوۡا قُلُوۡبُنَا فِىۡۤ اَكِنَّةٍ مِّمَّا تَدۡعُوۡنَاۤ اِلَيۡهِ وَفِىۡۤ اٰذَانِنَا وَقۡرٌ وَّمِنۡۢ بَيۡنِنَا وَبَيۡنِكَ حِجَابٌ فَاعۡمَلۡ اِنَّنَا عٰمِلُوۡنَ
اور کہتے ہیں کہ جس چیز کی طرف تم ہمیں دعوت دیتے ہو اس سے ہمارے دل پردوں میں ہیں اور ہمارے کانوں میں بوجھ (بہراپن ) ہے اور ہمارے اور آپ کے درمیان پر دہ ہے تو تم اپنا کام کرو ہم اپنا کام کررہے ہیں
قُلۡ اِنَّمَاۤ اَنَا بَشَرٌ مِّثۡلُكُمۡ يُوۡحٰٓى اِلَىَّ اَنَّمَاۤ اِلٰهُكُمۡ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ فَاسۡتَقِيۡمُوۡۤا اِلَيۡهِ وَاسۡتَغۡفِرُوۡهُ‌ ؕ وَوَيۡلٌ لِّلۡمُشۡرِكِيۡنَ ۙ
کہدیجئے کہ میں بھی تم جیسا بشر ہوں (مگر فرق یہ ہے) مجھ پر وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود خدائے واحد ہے تو سیدھے اس کی طرف (متوجہ رہو) اور اسی سے مغفرت مانگو اور مشرکوں کے لئے تباہی ہے۔
الَّذِيۡنَ لَا يُؤۡتُوۡنَ الزَّكٰوةَ وَهُمۡ بِالۡاٰخِرَةِ هُمۡ كٰفِرُوۡنَ
جو زکواۃ نہیں دیتے اور وہ آخرت کے بھی قائل نہیں ہیں
اِنَّ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَهُمۡ اَجۡرٌ غَيۡرُ مَمۡنُوۡنٍ
جولوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کے لئے ایسا ثواب ہے جوختم نہیں ہوتا۔
قُلۡ اَٮِٕنَّكُمۡ لَتَكۡفُرُوۡنَ بِالَّذِىۡ خَلَقَ الۡاَرۡضَ فِىۡ يَوۡمَيۡنِ وَتَجۡعَلُوۡنَ لَهٗۤ اَنۡدَادًا‌ؕ ذٰلِكَ رَبُّ الۡعٰلَمِيۡنَ‌ۚ
کہدیجئے کہ کیا تم اس کا انکار کرتے ہو جس نے زمین کودو دن میں پیدا کیا ۔ اور اللہ کے لئے (بتوں کو) شریک کردانتے ہو وہ تو رب العالمین ہے۔
وَجَعَلَ فِيۡهَا رَوَاسِىَ مِنۡ فَوۡقِهَا وَبٰرَكَ فِيۡهَا وَقَدَّرَ فِيۡهَاۤ اَقۡوَاتَهَا فِىۡۤ اَرۡبَعَةِ اَيَّامٍؕ سَوَآءً لِّلسَّآٮِٕلِيۡنَ
اوراسی نے زمین میں اس کے اوپر پہاڑ بنائے اور زمین میں برکت رکھی اور اس میں ان کے لئے غذائیں تجویز کردیں یہ سب چار دن میں ہوا پورا ہوا تمام پوچھنے والوں کے لئے یکساں
ثُمَّ اسۡتَـوٰۤى اِلَى السَّمَآءِ وَهِىَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَلِلۡاَرۡضِ ائۡتِيَا طَوۡعًا اَوۡ كَرۡهًا ؕ قَالَتَاۤ اَتَيۡنَا طَآٮِٕعِيۡنَ
پھر آسمان کی طرف متوجہ ہوا اور وہ اس وقت ایک دھواں تھا اور اس سے اور زمین سے کہا دونوں آؤ خواہ خوشی سے خواہ ناخوشی سے ان دونوں نے کہا ہم خوشی سے حاضرہیں ۔
فَقَضٰٮهُنَّ سَبۡعَ سَمٰوَاتٍ فِىۡ يَوۡمَيۡنِ وَاَوۡحٰى فِىۡ كُلِّ سَمَآءٍ اَمۡرَهَا‌ ؕ وَزَ يَّـنَّـا السَّمَآءَ الدُّنۡيَا بِمَصَابِيۡحَ ‌ۖ  وَحِفۡظًا ‌ؕ ذٰلِكَ تَقۡدِيۡرُ الۡعَزِيۡزِ الۡعَلِيۡمِ
پھر دو روز میں اس کے سات آسمانبنائے اور ہر آسمان میں اس کا حکم (فرشتوں کو) بھیجا اور ہم نے اس قریب والے آسمان کو چراغوں (ستاروں ) سے زینت دی اور (شیطانوں سے) اس کی حفاظت کی یہ تجویز ہے اس کی جو زبردست اور خبر دار ہے
فَاِنۡ اَعۡرَضُوۡا فَقُلۡ اَنۡذَرۡتُكُمۡ صٰعِقَةً مِّثۡلَ صٰعِقَةِ عَادٍ وَّثَمُوۡدَ ؕ
پھر اگر یہ منھ پھیر لیں تو آپ ؐ کہدیجئے میں تم کو ایسی چنگھاڑ سے ڈراتا ہوں کو عاد اور ثمود کی چنگھاڑ کے مانند ہے۔
اِذۡ جَآءَتۡهُمُ الرُّسُلُ مِنۡۢ بَيۡنِ اَيۡدِيۡهِمۡ وَمِنۡ خَلۡفِهِمۡ اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّا اللّٰهَ‌ؕ قَالُوۡا لَوۡ شَآءَ رَبُّنَا لَاَنۡزَلَ مَلٰٓٮِٕكَةً فَاِنَّا بِمَاۤ اُرۡسِلۡتُمۡ بِهٖ كٰفِرُوۡنَ
جب ان کے پاس پیغمبر ان کے آگے اور ان کے پیچھے سے آئے کہ بجز اللہ کےکسی کی عبادت نہ کرو تو کہنے لگے اگر ہمارا رب چاہتا تو فرشتوں کو (پیغمبر بناکر) بھیج دیتا سو جس پیغام کو دیکر تم بھیجے گئے ہو ہم اس کو نہیں مانتے۔
فَاَمَّا عَادٌ فَاسۡتَكۡبَرُوۡا فِى الۡاَرۡضِ بِغَيۡرِ الۡحَقِّ وَقَالُوۡا مَنۡ اَشَدُّ مِنَّا قُوَّةً  ‌ؕ اَوَلَمۡ يَرَوۡا اَنَّ اللّٰهَ الَّذِىۡ خَلَقَهُمۡ هُوَ اَشَدُّ مِنۡهُمۡ قُوَّةً  ؕ وَكَانُوۡا بِاٰيٰتِنَا يَجۡحَدُوۡنَ
پھر وہ جو عاد تھے وہ ناحق ملک میں غرور کرنے لگےاور کہنے لگے وہ کون ہے جوہم سے قوت میں زیادہ ہے ؟ کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ جس اللہ نے ان کو پیدا کیا ہے وہ ان سے قوت میں بڑھ کر ہے اور وہ ہماری آیتوں سے انکار کرتے رہے۔
فَاَرۡسَلۡنَا عَلَيۡهِمۡ رِيۡحًا صَرۡصَرًا فِىۡۤ اَيَّامٍ نَّحِسَاتٍ لِّـنُذِيۡقَهُمۡ عَذَابَ الۡخِزۡىِ فِى الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا‌ ؕ وَلَعَذَابُ الۡاٰخِرَةِ اَخۡزٰى‌ وَهُمۡ لَا يُنۡصَرُوۡنَ
تو ہم نے ان پر نحوست کے دنوں میں زور کی ہوا بھیجی تاکہ ہم ان کو اس دنیوی زندگی میں رسوائی کے عذاب کا مزہ چکھادیں اور آخرت کا عذاب تواور زیادہ رسوا کن ہے اور (اس روز) ان کی مدد بھی نہیں کی جائے گی۔
وَاَمَّا ثَمُوۡدُ فَهَدَيۡنٰهُمۡ فَاسۡتَحَبُّوا الۡعَمٰى عَلَى الۡهُدٰى فَاَخَذَتۡهُمۡ صٰعِقَةُ الۡعَذَابِ الۡهُوۡنِ بِمَا كَانُوۡا يَكۡسِبُوۡنَ‌ۚ
اور جو ثمود تھے ان کو ہم نے سیدھا راستہ دکھایا تھا تو انہوں نے ہدایت کے مقابلے میں گمراہی کو پسند کیا تو ذلت کے عذاب کی کڑک نے آپکڑا ان کی بد کرداریوں کی وجہ سے۔
وَ نَجَّيۡنَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَكَانُوۡا يَتَّقُوۡنَ
اور (اس عذاب سے) ہم نے ان کو بچالیا جوایمان لائے اور پیرہیزگار تھے ۔
وَيَوۡمَ يُحۡشَرُ اَعۡدَآءُ اللّٰهِ اِلَى النَّارِ فَهُمۡ يُوۡزَعُوۡنَ
اور جس دن اللہ کے دشمن دوزخ کی طرف(ہانکے جانے کے لئے ) جمع کئے جائیں گے تو ان کو ترتیب وار کرلیا جائے گا ۔
حَتّٰٓى اِذَا مَا جَآءُوۡهَا شَهِدَ عَلَيۡهِمۡ سَمۡعُهُمۡ وَاَبۡصَارُهُمۡ وَجُلُوۡدُهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَعۡمَلُوۡنَ
یہاں تک کہ جب اس کے پاس پہنچ جائیں گے تو ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کی کھالیں ان کے خلاف ان کے اعمال کی گواہی دیں گے۔
وَقَالُوۡا لِجُلُوۡدِهِمۡ لِمَ شَهِدْتُّمۡ عَلَيۡنَا‌ ؕ قَالُوۡۤا اَنۡطَقَنَا اللّٰهُ الَّذِىۡۤ اَنۡطَقَ كُلَّ شَىۡءٍ وَّهُوَ خَلَقَكُمۡ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّاِلَيۡهِ تُرۡجَعُوۡنَ
اور وہ اپنی کھالوں (اعضاء ) سے کہیں گے کہ تم نے ہمارے خلاف کیوں گواہی دی وہ اعضاء جواب دیں گے جس اللہ نے ہر چیز کو نطق بخشا اس نے ہم کو (بھی ) گویائی عطا کی اور اسی نے تم کو پہلی مرتبہ پیدا کیا تھااور اسی کی طرف تم کو لوٹ کر جانا ہے۔
وَمَا كُنۡتُمۡ تَسۡتَتِرُوۡنَ اَنۡ يَّشۡهَدَ عَلَيۡكُمۡ سَمۡعُكُمۡ وَلَاۤ اَبۡصَارُكُمۡ وَلَا جُلُوۡدُكُمۡ وَلٰكِنۡ ظَنَنۡتُمۡ اَنَّ اللّٰهَ لَا يَعۡلَمُ كَثِيۡرًا مِّمَّا تَعۡمَلُوۡنَ
اور تم (دنیا میں اس بات کا ) گمان بھی نہیں کرتے تھے کہ تمہارے کان اور تمہاری آنکھیں اور تمہاری چمڑیاں (اعضاء ) تمہارے خلاف گواہی دیں گی بلکہ تم تو اس گمان میں تھے کہ اللہ کو تمہارے بہت سے اعمال کی خبر ہی نہیں
وَذٰلِكُمۡ ظَنُّكُمُ الَّذِىۡ ظَنَنۡتُمۡ بِرَبِّكُمۡ اَرۡدٰٮكُمۡ فَاَصۡبَحۡتُمۡ مِّنَ الۡخٰسِرِيۡنَ
اورتمہارے اسی گمان نے جو تم نے اپنے رب کے بار ے میں کیا تھا تم کو ہلاک کردیا اور تم نقصان اٹھا نے والوں میں سے ہوگئے۔
فَاِنۡ يَّصۡبِرُوۡا فَالنَّارُ مَثۡوًى لَّهُمۡ‌ؕ وَاِنۡ يَّسۡتَعۡتِبُوۡا فَمَا هُمۡ مِّنَ الۡمُعۡتَبِيۡنَ
سو اگر یہ صبر کریں گے تو (بھی) ان کا ٹھکانہ دوزخ ہے اوراگر توبہ کریں گے تو بھی ان کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی۔
وَقَيَّضۡنَا لَهُمۡ قُرَنَآءَ فَزَيَّنُوۡا لَهُمۡ مَّا بَيۡنَ اَيۡدِيۡهِمۡ وَمَا خَلۡفَهُمۡ وَحَقَّ عَلَيۡهِمُ الۡقَوۡلُ فِىۡۤ اُمَمٍ قَدۡ خَلَتۡ مِنۡ قَبۡلِهِمۡ مِّنَ الۡجِنِّ وَالۡاِنۡسِ‌ۚ اِنَّهُمۡ كَانُوۡا خٰسِرِيۡنَ
اور ہم نے شیطانوں کو ان کا ہم نشین بنایا ہے سو انہوں نے ان کے اگلے پچھلے اعمال ان کی نظر میں مستحسن (خوشنما ) کردئے ہیں اور ان کے حق میں اللہ کا (عذاب کا ) وعدہ ان لوگوں کے ساتھ پورا ہوکر رہا جوان سے پہلے جن وانس ہوگذرے ہیں بے شک وہ گھاٹا اٹھانے والوں میں سے ہیں ۔
وَقَالَ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا لَا تَسۡمَعُوۡا لِهٰذَا الۡقُرۡاٰنِ وَالۡغَوۡا فِيۡهِ لَعَلَّكُمۡ تَغۡلِبُوۡنَ
اور کافر کہنے لگے کہ اس قرآن کوسنو ہی مت اور (جب پیغمبر سنانے لگیں تو) بیچ میں شور مچایا کرو تاکہ تم غالب آجاؤ
فَلَـنُذِيۡقَنَّ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا عَذَابًا شَدِيۡدًاۙ وَّلَنَجۡزِيَنَّهُمۡ اَسۡوَاَ الَّذِىۡ كَانُوۡا يَعۡمَلُوۡنَ
سو ہم بھی کافروں کوسخت عذاب کے مزے چکھائیں گے اور ان کو ان کے بُرے کامو ں کی جو وہ کرتے تھے سزا دیں گے۔
ذٰلِكَ جَزَآءُ اَعۡدَآءِ اللّٰهِ النَّارُ‌ ۚ لَهُمۡ فِيۡهَا دَارُ الۡخُـلۡدِ‌ ؕ جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوۡا بِاٰيٰتِنَا يَجۡحَدُوۡنَ
یہی سزا ہے اللہ کے دشمنوں کی یعنی دوزخ ان کے لئےاس میں ہمیشگی کا مقام ہے یہ سزا ہے اس بات کی کہ وہ ہماری نشانیوں کا انکار کرتے تھے۔
وَقَالَ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا رَبَّنَاۤ اَرِنَا الَّذَيۡنِ اَضَلّٰنَا مِنَ الۡجِنِّ وَالۡاِنۡسِ نَجۡعَلۡهُمَا تَحۡتَ اَقۡدَامِنَا لِيَكُوۡنَا مِنَ الۡاَسۡفَلِيۡنَ
اور(عذاب میں مبتلا) کافر کہیں گے اے ہمارے رب ہم کو وہ دونوں (گروہ) جنات اور انسانوں میں سے دکھادے کہ ہم ان کو اپنے پاؤں تلے (روند ) ڈالیں کہ وہ نہایت ذلیل ہوں
اِنَّ الَّذِيۡنَ قَالُوۡا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسۡتَقَامُوۡا تَتَنَزَّلُ عَلَيۡهِمُ الۡمَلٰٓٮِٕكَةُ اَلَّا تَخَافُوۡا وَلَا تَحۡزَنُوۡا وَاَبۡشِرُوۡا بِالۡجَـنَّةِ الَّتِىۡ كُنۡتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ
جن لوگوں نے کہا ہمارا رب اللہ ہے پھر وہ (اس پر) قائم رہے ان پر فرشتےاتریں گے کہ تم اندیشہ نہ کرو اور نہ رنج کرو اور اس بہشت کی خوشی مناؤ جس کا تم سےوعدہ کیا گیا تھا۔
نَحۡنُ اَوۡلِيٰٓـؤُکُمۡ فِى الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا وَفِى الۡاٰخِرَةِ ۚ وَلَـكُمۡ فِيۡهَا مَا تَشۡتَهِىۡۤ اَنۡفُسُكُمۡ وَلَـكُمۡ فِيۡهَا مَا تَدَّعُوۡنَ ؕ
ہم دنیاکی زندگی میں بھی تمہارے دوست ہیں اور آخرت میں بھی اور تمہارے لئے اس (جنّت) میں جس چیز کو تمہارا جی چاہے گا تم کو ملے گی اور نیز جوطلب کروگے وہ تمہارے لئے موجودہوگی۔
نُزُلًا مِّنۡ غَفُوۡرٍ رَّحِيۡمٍ
یہ بطور مہمانی کے ہوگا ۔ بخشنے والے مہربان (خدا) کی جانب سے۔
وَمَنۡ اَحۡسَنُ قَوۡلًا مِّمَّنۡ دَعَاۤ اِلَى اللّٰهِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَّقَالَ اِنَّنِىۡ مِنَ الۡمُسۡلِمِيۡنَ
اور اس سے بہتر کس کی بات ہوسکتی ہے جو اللہ کی طرف بلائے اور نیک عمل کرے او کہے میں فرمانبرداروں میں ہوں
وَلَا تَسۡتَوِى الۡحَسَنَةُ وَ لَا السَّيِّئَةُ ؕ اِدۡفَعۡ بِالَّتِىۡ هِىَ اَحۡسَنُ فَاِذَا الَّذِىۡ بَيۡنَكَ وَبَيۡنَهٗ عَدَاوَةٌ كَاَنَّهٗ وَلِىٌّ حَمِيۡمٌ
اور نیکی اور بدی برابر نہیں ہوتی تو برائی کا ایسے طریق سے جواب دو جو بہتر ہو پھر تو دیکھے گا کہ تجھ میں اور جس میں دشمنی تھی گویا وہ تمہارا گرم جوش دوست ہے
وَمَا يُلَقّٰٮهَاۤ اِلَّا الَّذِيۡنَ صَبَرُوۡا‌ۚ وَمَا يُلَقّٰٮهَاۤ اِلَّا ذُوۡ حَظٍّ عَظِيۡمٍ
اوریہ بات ان ہی لوگوں کوحاصل ہوتی ہے جو برداشت کرنے والے ہیں اوران ہی کو نصیب ہوتی ہے جو صاحب ِ نصیب ہیں
وَاِمَّا يَنۡزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيۡطٰنِ نَزۡغٌ فَاسۡتَعِذۡ بِاللّٰهِ‌ؕ اِنَّهٗ هُوَ السَّمِيۡعُ الۡعَلِيۡمُ
اور اگر شیطان کی طرف سے آپؐ کو کچھ وسوسہ آنے لگے تو آپ ؐ اللہ کی پناہ مانگ لیا کیجئے بے شک وہ سننے والااور جاننے والا ہے
وَمِنۡ اٰيٰتِهِ الَّيۡلُ وَالنَّهَارُ وَالشَّمۡسُ وَالۡقَمَرُ‌ؕ لَا تَسۡجُدُوۡا لِلشَّمۡسِ وَلَا لِلۡقَمَرِ وَاسۡجُدُوۡا لِلّٰهِ الَّذِىۡ خَلَقَهُنَّ اِنۡ كُنۡتُمۡ اِيَّاهُ تَعۡبُدُوۡنَ
اور منجملہ اس کی نشانیوں میں سے رات اور دن اورسورج اور چاند ہیں تم لوگ نہ تو سورج کو سجدہ کرو اور نہ چاند کو بلکہ اللہ کو ہی سجدہ کرو ۔ جس نے ان چیزوں کوپیدا کیااگر تم کو اس کی عبادت کرنی ہے
فَاِنِ اسۡتَكۡبَرُوۡا فَالَّذِيۡنَ عِنۡدَ رَبِّكَ يُسَبِّحُوۡنَ لَهٗ بِالَّيۡلِ وَالنَّهَارِ وَهُمۡ لَا يَسۡـَٔـمُوۡنَ۩
پس اگر یہ لوگ سرکشی کریں تو (خدا کو بھی ان کی پرواہ نہیں ) جو (فرشتے ) آپ ؐ کے رب کے پاس ہیں وہ رات دن اس کی تسبیح کرتے ہیں اور کبھی تھکتے نہیں ۔
وَمِنۡ اٰيٰتِهٖۤ اَنَّكَ تَرَى الۡاَرۡضَ خَاشِعَةً فَاِذَاۤ اَنۡزَلۡنَا عَلَيۡهَا الۡمَآءَ اهۡتَزَّتۡ وَرَبَتۡ‌ؕ اِنَّ الَّذِىۡۤ اَحۡيَاهَا لَمُحۡىِ الۡمَوۡتٰى ؕ اِنَّهٗ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ قَدِيۡرٌ
اوراے مخاطب اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ تو زمین کو دیکھتا ہے کہ دبی دبائی پڑی ہے پھر جب ہم اس پر پانی برساتے ہیں تو وہ شاداب ہوجاتی ہے اور پھولنے لگتی ہے پس جس نے مردہ زمین کوزندہ کیا وہی مردوں کو بھی زندہ کرنے والا ہے بے شک وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
اِنَّ الَّذِيۡنَ يُلۡحِدُوۡنَ فِىۡۤ اٰيٰتِنَا لَا يَخۡفَوۡنَ عَلَيۡنَا ؕ اَفَمَنۡ يُّلۡقٰى فِى النَّارِ خَيۡرٌ اَمۡ مَّنۡ يَّاۡتِىۡۤ اٰمِنًا يَّوۡمَ الۡقِيٰمَةِ‌ ؕ اِعۡمَلُوۡا مَا شِئۡتُمۡ‌ ۙ اِنَّهٗ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِيۡرٌ
جولوگ ہماری آیتوں میں کج روی کرتے ہیں وہ ہم سےپوشیدہ نہیں ہیں بھلا جوشخص دوزخ میں ڈالا جائے وہ بہتر ہے یا جو قیامت کے دن امن وامانسے آئے تو جو چاہو کرلو وہ تمہاری ساری کاروائیاں دیکھ رہا ہے
اِنَّ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا بِالذِّكۡرِ لَمَّا جَآءَهُمۡ‌ۚ وَاِنَّهٗ لَـكِتٰبٌ عَزِيۡزٌۙ
جن لوگوں نے اس قرآن کونہ مانا جبکہ وہ ان کے پاس آیا اوریہ تو ایک بڑی عالی قدر کتاب ہے۔
لَّا يَاۡتِيۡهِ الۡبَاطِلُ مِنۡۢ بَيۡنِ يَدَيۡهِ وَلَا مِنۡ خَلۡفِهٖ‌ؕ تَنۡزِيۡلٌ مِّنۡ حَكِيۡمٍ حَمِيۡدٍ
جس میں ناحق بات نہ آگے سے آسکتی ہے اورنہ اس کے پیچھے سےیہ حکیم لائق ستائش خدا کی جانب سےاتاری ہوئی ہے
مَا يُقَالُ لَـكَ اِلَّا مَا قَدۡ قِيۡلَ لِلرُّسُلِ مِنۡ قَبۡلِكَ ‌ؕ اِنَّ رَبَّكَ لَذُوۡ مَغۡفِرَةٍ وَّذُوۡ عِقَابٍ اَ لِيۡمٍ
آپؐکو وہی باتیں کہی جاتی ہیں جو آپؐسے پہلے اور پیغمبروں کوکہی گئی تھیں بے شک آپؐ کا رب بخش دینے والا بھی ہے اور عذاب ِالیم دینے والا بھی۔
وَلَوۡ جَعَلۡنٰهُ قُرۡاٰنًا اَعۡجَمِيًّا لَّقَالُوۡا لَوۡلَا فُصِّلَتۡ اٰيٰتُهٗ ؕ ءَؔاَعۡجَمِىٌّ وَّعَرَبِىٌّ‌  ؕ قُلۡ هُوَ لِلَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا هُدًى وَشِفَآءٌ‌  ؕ وَ الَّذِيۡنَ لَا يُؤۡمِنُوۡنَ فِىۡۤ اٰذَانِهِمۡ وَقۡرٌ وَّهُوَ عَلَيۡهِمۡ عَمًى‌ ؕ اُولٰٓٮِٕكَ يُنَادَوۡنَ مِنۡ مَّكَانٍۢ بَعِيۡدٍ
اوراگرہم اس کو عجمی زبان کا قرآن بناتے تولوگ کہتے کہ اس کی آیتیں صاف صاف کیوں نہیں بیان کی گئیں یہ کیا بات ہے کہ کتاب عجمی اور رسول ِ عربی آپ ؐ کہدیجئے کہ یہ قرآن ایمان والوں کے لئے تو ہدایت اور شفاء ہے اور جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان کے کانوں میں گرانی (بہراپن ) ہے اور وہ (قرآن ) ان کے حق میں نابینائی ہے (گرانی کے سبب)ان کو گویا دور کی جگہ سے آواز دی جاتی ہے
وَلَقَدۡ اٰتَيۡنَا مُوۡسَى الۡكِتٰبَ فَاخۡتُلِفَ فِيۡهِ‌ؕ وَلَوۡلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتۡ مِنۡ رَّبِّكَ لَـقُضِىَ بَيۡنَهُمۡ‌ؕ وَاِنَّهُمۡ لَفِىۡ شَكٍّ مِّنۡهُ مُرِيۡبٍ
اورہم نے موسیٰ ؑ کوکتاب دی تو اس میں اختلاف کیا گیا اوراگر آپ ؐ کے رب کی جانب سے ایک بات پہلے ہی سے طئے ہوچکی نہ ہوتی تو ان میں فیصلہ کردیا جاتا اوریہ لوگ اس قرآن کے بارے میں ایسے شک میں ہیں جس نے ان کو تردد میں ڈال رکھا ہے۔
مَنۡ عَمِلَ صَالِحًـا فَلِنَفۡسِهٖ‌ وَمَنۡ اَسَآءَ فَعَلَيۡهَا‌ؕ وَمَا رَبُّكَ بِظَلَّامٍ لِّلۡعَبِيۡدِ
جونیک کام کرے گا تو اپنے نفع کے لئے اور جو برا کریگا تواس کا ضرر اسی کو ہوگا اور آ پؐ کا رب بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے۔
اِلَيۡهِ يُرَدُّ عِلۡمُ السَّاعَةِ‌ؕ وَمَا تَخۡرُجُ مِنۡ ثَمَرٰتٍ مِّنۡ اَكۡمَامِهَا وَمَا تَحۡمِلُ مِنۡ اُنۡثٰى وَلَا تَضَعُ اِلَّا بِعِلۡمِهٖ‌ؕ وَيَوۡمَ يُنَادِيۡهِمۡ اَيۡنَ شُرَكَآءِىۡۙ قَالُـوۡۤا اٰذَنّٰكَۙ مَا مِنَّا مِنۡ شَهِيۡدٍ‌ۚ
قیامت کے علم کا حوالہ اللہ ہی کی طرف کیا جاتاہے ۔ اور نہیں نکلتا کوئی پھل اپنے خوشے سے اورنہیں حاملہ ہوتی کوئی عورت اورنہ بچہ جنتی مگر اللہ کے علم واطلاع سے اورجس روز اللہ ان مشرکوں کوپکارے گا اورکہے گا کہاں ہیں میرے شریک ؟ وہ کہیں گے ہم نے تجھ سے کہہ سنایا کہ ہم میں سے کسی کو اسکی خبر ہی نہیں
وَضَلَّ عَنۡهُمۡ مَّا كَانُوۡا يَدۡعُوۡنَ مِنۡ قَبۡلُ‌ وَظَنُّوۡا مَا لَهُمۡ مِّنۡ مَّحِيۡصٍ
اورجن لوگوں کو یہ لوگ پہلے سے (خد ا کے سوا ) پکارتے تھے وہ غائب ہوگئے اوروہ سمجھ گئے کہ اب ان کی خلاصی نہیں ہے
لَا يَسۡـَٔـمُ الۡاِنۡسَانُ مِنۡ دُعَآءِ الۡخَيۡرِ وَاِنۡ مَّسَّهُ الشَّرُّ فَيَـُٔـوۡسٌ قَنُوۡطٌ
انسان بھلائی کی دعائیں کرنے سے نہیں تھکتا اوراگر اس کو تکلیف پہنچتی ہے تو ناامید اورمایوس ہوجاتا ہے۔
وَلَٮِٕنۡ اَذَقۡنٰهُ رَحۡمَةً مِّنَّا مِنۡۢ بَعۡدِ ضَرَّآءَ مَسَّتۡهُ لَيَقُوۡلَنَّ هٰذَا لِىۡ ۙ وَمَاۤ اَظُنُّ السَّاعَةَ قَآٮِٕمَةً  ۙ وَّلَٮِٕنۡ رُّجِعۡتُ اِلٰى رَبِّىۡۤ اِنَّ لِىۡ عِنۡدَهٗ لَـلۡحُسۡنٰى‌ ۚ فَلَـنُنَـبِّـئَنَّ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا بِمَا عَمِلُوۡا وَلَـنُذِيۡقَنَّهُمۡ مِّنۡ عَذَابٍ غَلِيۡظٍ
اگر اس کو تکلیف کے بعد جواسے پہنچی تھی ہم اپنی رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو وہ کہتا ہے میں تو اسکا مستحق تھا اور میں نہیں سمجھتا کہ قیامت برپا ہوگی اور اگر میں رب کی طرف لوٹا دیا بھی جاؤں گا تو اس کے پاس میرے لئے بہتری ہی ہے پس ہم کافروں کو ان کے اعمال بتلائیں گے اوران کو سخت عذاب کا مزہ چکھائیں گے
وَاِذَاۤ اَنۡعَمۡنَا عَلَى الۡاِنۡسَانِ اَعۡرَضَ وَنَاٰ بِجَانِبِهٖ‌ۚ وَاِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ فَذُوۡ دُعَآءٍ عَرِيۡضٍ
اورجب انسان کونعمت دیتے ہیں تو وہ (ہم سے ) اعراض کرتا اوراپنا منھ پھیرلیتا ہے اور جب اس کو تکلیف پہنچتی ہے تو بڑی لمبی چوڑی دعائیں کرنے والا ہوجاتا ہے۔
قُلۡ اَرَءَيۡتُمۡ اِنۡ كَانَ مِنۡ عِنۡدِ اللّٰهِ ثُمَّ كَفَرۡتُمۡ بِهٖ مَنۡ اَضَلُّ مِمَّنۡ هُوَ فِىۡ شِقَاقٍۢ بَعِيۡدٍ
آپ ؐ کہدیجئے کہ بھلا بتلاؤ کہ اگر یہ قرآن اللہ کی طرف سے ہوا اورتم اس کا انکار کروتو ایسے شخص سے زیادہ کون گنہگار ہوگا جو حق سے پرلے درجےکی مخالفت کرتا ہے۔
سَنُرِيۡهِمۡ اٰيٰتِنَا فِى الۡاٰفَاقِ وَفِىۡۤ اَنۡفُسِهِمۡ حَتّٰى يَتَبَيَّنَ لَهُمۡ اَنَّهُ الۡحَـقُّ‌ ؕ اَوَلَمۡ يَكۡفِ بِرَبِّكَ اَنَّهٗ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ شَهِيۡدٌ
ہم عنقریب ان کو اپنی نشانیاں بتلائیں گے دنیا میں اورخودان کی ذات میں یہاں تک کہ کھل جائے ان پر کہ وہ حق ہے کیا آپ ؐ کو آپ ؐ کے رب کی یہ بات کافی نہیں ہے کہ وہ ہر چیز سے خبر دار ہے۔
اَلَاۤ اِنَّهُمۡ فِىۡ مِرۡيَةٍ مِّنۡ لِّقَآءِ رَبِّهِمۡ‌ؕ اَلَاۤ اِنَّهٗ بِكُلِّ شَىۡءٍ مُّحِيۡطٌ
دیکھو یہ اپنے رب کے دیدار کے بارے میں شک میں پڑے ہوئے ہیں ۔ آگاہ ہوجاؤ کہ وہ ہر چیز کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔
×
Preferred translation language Font size Bookmark