بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
شروع کرتا ہوں الله کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے
حٰمٓ‌ ۚ
(حم)
تَنۡزِيۡلُ الۡكِتٰبِ مِنَ اللّٰهِ الۡعَزِيۡزِ الۡعَلِيۡمِۙ
اس کتاب کا اتارا جانا خدائے غالب اور دانا کی طرف سے ہے۔
غَافِرِ الذَّنۡۢبِ وَقَابِلِ التَّوۡبِ شَدِيۡدِ الۡعِقَابِ ذِى الطَّوۡلِؕ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَؕ اِلَيۡهِ الۡمَصِيۡرُ
جو گناہ کابخشنے والا اور توبہ کا قبول کرنے والا ہے سخت عذاب دینے والا ہے صاحب ِ کرم ہے اس کے سواکوئی معبود نہیں سب کو اسی کی طرف جانا ہے۔
مَا يُجَادِلُ فِىۡۤ اٰيٰتِ اللّٰهِ اِلَّا الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا فَلَا يَغۡرُرۡكَ تَقَلُّبُهُمۡ فِى الۡبِلَادِ
اللہ کی آیتوں میں وہی لوگ جھگڑا کرتے ہیں جو اس کے منکر ہیں تو ان لوگوں کا شہروں میں چلنا پھرنا آپ کو دھوکے میں نہ ڈال دے
كَذَّبَتۡ قَبۡلَهُمۡ قَوۡمُ نُوۡحٍ وَّ الۡاَحۡزَابُ مِنۡۢ بَعۡدِهِمۡ وَهَمَّتۡ كُلُّ اُمَّةٍۢ بِرَسُوۡلِهِمۡ لِيَاۡخُذُوۡهُ ؕ وَجَادَلُوۡا بِالۡبَاطِلِ لِيُدۡحِضُوۡا بِهِ الۡحَقَّ فَاَخَذۡتُهُمۡ فَكَيۡفَ كَانَ عِقَابِ
ان سے پہلے نوح ؑ کی قوم اور ان کے بعد دوسرے گروہوں نے جھٹلایا اور ہر امت نے اپنے پیغمبر کے بارے میں یہی ارادہ کیا کہ اس کو پکڑیں اور ناحق کے جھگڑے نکالیں ۔ تاکہ اس کے ذریعہ حق کو زائل کردیں ۔تو میں نے ان کو پکڑ لیا سو دیکھو میرا عذاب کیسا رہا
وَكَذٰلِكَ حَقَّتۡ كَلِمَتُ رَبِّكَ عَلَى الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡۤا اَنَّهُمۡ اَصۡحٰبُ النَّارِ ؔ‌ۘ
اور اسی طرح کافروں پر آپ ؐ کے رب کاقول ثابت ہوچکا ہے کہ وہ اہلِ دوزخ ہیں ۔
اَلَّذِيۡنَ يَحۡمِلُوۡنَ الۡعَرۡشَ وَمَنۡ حَوۡلَهٗ يُسَبِّحُوۡنَ بِحَمۡدِ رَبِّهِمۡ وَيُؤۡمِنُوۡنَ بِهٖ وَيَسۡتَغۡفِرُوۡنَ لِلَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا‌ ۚ رَبَّنَا وَسِعۡتَ كُلَّ شَىۡءٍ رَّحۡمَةً وَّعِلۡمًا فَاغۡفِرۡ لِلَّذِيۡنَ تَابُوۡا وَاتَّبَعُوۡا سَبِيۡلَكَ وَقِهِمۡ عَذَابَ الۡجَحِيۡمِ
جو فرشتے عرش کو اٹھائے ہوئے ہیں اور جو اس کے گرد اگرد ہیں وہ اپنے رب کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرتے رہتے ہیں اور اس پر ایما ن رکھتے ہیں اور ایمان والوں کے لئے بخشش مانگتے ہیں کہ اے ہمارے رب تو رحمت وعلم کے اعتبار سے ہر چیز کا احاطہ کئے ہوئے ہے تو جنہوں نے توبہ کی اور تیرے راستے پر چلے ان کو بخش دے اوران کو دوزخ کے عذاب سے بچا لے۔
رَبَّنَا وَاَدۡخِلۡهُمۡ جَنّٰتِ عَدۡنِ ۨالَّتِىۡ وَعَدْتَّهُمۡ وَمَنۡ صَلَحَ مِنۡ اٰبَآٮِٕهِمۡ وَاَزۡوَاجِهِمۡ وَذُرِّيّٰتِهِمۡ ؕ اِنَّكَ اَنۡتَ الۡعَزِيۡزُ الۡحَكِيۡمُ ۙ
اے ہمارے رب ان کو ہمیشہ کی جنتوں میں داخل کر جن کا تو نے وعدہ کیا ہے اور ان کے باپ دادا اور بیویوں پر اور ان کی اولاد میں جو نیک ہیں ان کو بھی ‘بے شک توہی غالب حکمت والا ہے۔
وَقِهِمُ السَّيِّاٰتِ ؕ وَمَنۡ تَقِ السَّيِّاٰتِ يَوۡمَٮِٕذٍ فَقَدۡ رَحِمۡتَهٗ ؕ وَذٰلِكَ هُوَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِيۡمُ
اور ان کو برائیوں سے بچالے اور تو جس کو اس روز برائیوں سے بچائے تو تونے اس پر مہربانی کی اور یہی بڑی کامیابی ہے ۔
اِنَّ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا يُنَادَوۡنَ لَمَقۡتُ اللّٰهِ اَكۡبَرُ مِنۡ مَّقۡتِكُمۡ اَنۡفُسَكُمۡ اِذۡ تُدۡعَوۡنَ اِلَى الۡاِيۡمَانِ فَتَكۡفُرُوۡنَ
جن لوگوں نےکفر کیا ان سے پکار کر کہہ دیا جائے گا کہ جیسی تم کو (اسوقت) اپنے سے نفرت ہے اس سے بڑھ کر اللہ کو (تم سے) نفرت تھی جبکہ تم ایمان کی طرف بلائے جاتے تھے اور تم مانتے نہیں تھے
قَالُوۡا رَبَّنَاۤ اَمَتَّنَا اثۡنَتَيۡنِ وَاَحۡيَيۡتَنَا اثۡنَتَيۡنِ فَاعۡتَرَفۡنَا بِذُنُوۡبِنَا فَهَلۡ اِلٰى خُرُوۡجٍ مِّنۡ سَبِيۡلٍ
وہ کہیں گے اے ہمارے رب تو نے ہم کو دو مرتبہ بے جان کیا اور ان کودودفعہ زندگی دی ہم اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے ہیں تو کیا یہاں سے نکلنے کی کوئی صورت ہے
ذٰلِكُمۡ بِاَنَّهٗۤ اِذَا دُعِىَ اللّٰهُ وَحۡدَهٗ كَفَرۡتُمۡ ۚ وَاِنۡ يُّشۡرَكۡ بِهٖ تُؤۡمِنُوۡا ؕ فَالۡحُكۡمُ لِلّٰهِ الۡعَلِىِّ الۡكَبِيۡرِ
یہ اس لئے کہ جب ایک خدا کو پکارا جاتا تو تم انکار کر جاتے اور اگراس کے ساتھ کسی کو شریک بنایا جاتا تو تم مان لیتے تھے تو اب فیصلہ تو اللہ ہی کا ہے جو عالی شان اور بڑا ہے
هُوَ الَّذِىۡ يُرِيۡكُمۡ اٰيٰتِهٖ وَيُنَزِّلُ لَـكُمۡ مِّنَ السَّمَآءِ رِزۡقًا ؕ وَمَا يَتَذَكَّرُ اِلَّا مَنۡ يُّنِيۡبُ
وہی تو ہے جوتم کو اپنی نشانیاں دکھاتا ہے اور آسمان سے تمہارے لئے رزق بھیجتا ہے اور نصیحت تووہی پکڑ تا ہے جو اللہ کی طرف رجوع کرتا ہے۔
فَادۡعُوا اللّٰهَ مُخۡلِصِيۡنَ لَهُ الدِّيۡنَ وَلَوۡ كَرِهَ الۡـكٰفِرُوۡنَ
تو اللہ ہی کو پکارو دین کو اسی کے لئے خالص کرتے ہوئے اگر چہ کافربرا ہی مانیں ۔
رَفِيۡعُ الدَّرَجٰتِ ذُو الۡعَرۡشِ‌ ۚ يُلۡقِى الرُّوۡحَ مِنۡ اَمۡرِهٖ عَلٰى مَنۡ يَّشَآءُ مِنۡ عِبَادِهٖ لِيُنۡذِرَ يَوۡمَ التَّلَاقِ ۙ
وہی بلند درجات کا مالک ہے صاحب ِ عرش ہے اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اپنے حکم سے وحی بھیجتا ہے تاکہ ملاقات کے دن سے ڈرائے
يَوۡمَ هُمۡ بَارِزُوۡنَ ۚ لَا يَخۡفٰى عَلَى اللّٰهِ مِنۡهُمۡ شَىۡءٌ ؕ لِمَنِ الۡمُلۡكُ الۡيَوۡمَ ؕ لِلّٰهِ الۡوَاحِدِ الۡقَهَّارِ
جس دن وہ سب نکل پڑیں گے اور ان کی کوئی بات اللہ سے مخفی نہ رہے گی ۔ آج کس کی بادشاہت ہے اللہ ہی کی جو واحد اور غالب ہے۔
اَلۡيَوۡمَ تُجۡزٰى كُلُّ نَـفۡسٍۢ بِمَا كَسَبَتۡ ؕ لَا ظُلۡمَ الۡيَوۡمَ ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَرِيۡعُ الۡحِسَابِ
آج کے دن ہر شخص کواس کے کئے کا بدلہ دیاجائے گا آج (کسی پر) ظلم نہ ہوگا بے شک اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔
وَاَنۡذِرۡهُمۡ يَوۡمَ الۡاٰزِفَةِ اِذِ الۡقُلُوۡبُ لَدَى الۡحَـنَاجِرِ كٰظِمِيۡنَ ؕ مَا لِلظّٰلِمِيۡنَ مِنۡ حَمِيۡمٍ وَّلَا شَفِيۡعٍ يُّطَاعُ ؕ
اور ان لوگوں کو قریب آنے والے دن سے ڈرائیے جبکہ کلیجے غم سے گھٹ کر منھ کو آجائیں گےاور (اس روز) ظالموں کا نہ کوئی دوست ہوگا اورنہ کوئی سفارشی جس کی بات مانی جائے۔
يَعۡلَمُ خَآٮِٕنَةَ الۡاَعۡيُنِ وَمَا تُخۡفِى الصُّدُوۡرُ
وہ آنکھوں کی چوری کو جانتا ہے اور ان کوبھی جو سینوں میں پوشیدہ ہیں
وَاللّٰهُ يَقۡضِىۡ بِالۡحَقِّؕ وَالَّذِيۡنَ يَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِهٖ لَا يَقۡضُوۡنَ بِشَىۡءٍؕ اِنَّ اللّٰهَ هُوَ السَّمِيۡعُ الۡبَصِيۡرُ
اور اللہ سچائی کے ساتھ فیصلہ صادر کرتا ہے اورجن کو یہ لوگ خدا کے سوا پکارا کرتے ہیں وہ کسی طرح کا بھی فیصلہ نہیں کرسکتے بے شک اللہ سننے والا اوردیکھنے والا ہے۔
اَوَلَمۡ يَسِيۡرُوۡا فِى الۡاَرۡضِ فَيَنۡظُرُوۡا كَيۡفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِيۡنَ كَانُوۡا مِنۡ قَبۡلِهِمۡؕ كَانُوۡا هُمۡ اَشَدَّ مِنۡهُمۡ قُوَّةً وَّاٰثَارًا فِى الۡاَرۡضِ فَاَخَذَهُمُ اللّٰهُ بِذُنُوۡبِهِمۡؕ وَمَا كَانَ لَهُمۡ مِّنَ اللّٰهِ مِنۡ وَّاقٍ
کیا انہوں نے زمین میں سیر نہیں کی تاکہ دیکھ لیتے کہ جو لوگ ان سے پہلے ہو گذرے ہیں ان کا انجام کیسا ہوا وہ قوت اور زمین پر چھوڑے ہوئے نشانات کے اعتبار سے کہیں بڑھ کر تھے تو اللہ نے ا نکو ان کے گناہوں کے سبب پکڑ لیا اوران کو اللہ کےعذاب سے بچانے والا کوئی نہیں تھا۔
ذٰلِكَ بِاَنَّهُمۡ كَانَتۡ تَّاۡتِيۡهِمۡ رُسُلُهُمۡ بِالۡبَيِّنٰتِ فَكَفَرُوۡا فَاَخَذَهُمُ اللّٰهُؕ اِنَّهٗ قَوِىٌّ شَدِيۡدُ الۡعِقَابِ
یہ اس لئے کہ ان کے پاس ان کے پیغمبر کھلی دلیلیں لاتے تھے پھر انہوں نے ان کو نہ مانا تو اللہ نے ان کو پکڑا بے شک وہ صاحب ِ قوت اورسخت عذاب والا ہے۔
وَلَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا مُوۡسٰى بِاٰيٰتِنَا وَسُلۡطٰنٍ مُّبِيۡنٍۙ
اور ہم نے موسیٰ ؑ کو اپنی نشانیاں اور کھلی دلیل دے کر بھیجا۔
اِلٰى فِرۡعَوۡنَ وَ هَامٰنَ وَقَارُوۡنَ فَقَالُوۡا سٰحِرٌ كَذَّابٌ
فرعون اور ہامان اور قارون کے پاس تو انہوں نے کہا یہ جادو گر (اور) جھوٹا ہے
فَلَمَّا جَآءَهُمۡ بِالۡحَقِّ مِنۡ عِنۡدِنَا قَالُوۡا اقۡتُلُوۡۤا اَبۡنَآءَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا مَعَهٗ وَاسۡتَحۡيُوۡا نِسَآءَهُمۡؕ وَمَا كَيۡدُ الۡكٰفِرِيۡنَ اِلَّا فِىۡ ضَلٰلٍ
غرض جب وہ ہماری طرف سےحق لے کر ان کے پاس پہنچے توکہنے لگے کہ جو لوگ ان کے ساتھ (خدا پر ) ایمان لائے ہیں ان کے بیٹوں کو قتل کردواوران کی لڑکیوں کو زندہ رہنے دو اور کافروں کی تدبیریں بے ٹھکانہ ہوتی ہیں ۔
وَقَالَ فِرۡعَوۡنُ ذَرُوۡنِىۡۤ اَقۡتُلۡ مُوۡسٰى وَلۡيَدۡعُ رَبَّهٗ‌ۚ اِنِّىۡۤ اَخَافُ اَنۡ يُّبَدِّلَ دِيۡنَكُمۡ اَوۡ اَنۡ يُّظۡهِرَ فِى الۡاَرۡضِ الۡفَسَادَ
اور کہا فرعون نےمجھ کو چھوڑ دو کہ میں موسیٰ ؑ کوقتل کردوں اور اس کو چاہئے کہ وہ اپنے رب کو پکارلے مجھ کو اندیشہ ہے کہ وہ کہیں تمہارے دین کو (نہ ) بدل ڈالے یا ملک میں فساد (نہ) پیدا کردے
وَقَالَ مُوۡسٰٓى اِنِّىۡ عُذۡتُ بِرَبِّىۡ وَرَبِّكُمۡ مِّنۡ كُلِّ مُتَكَبِّرٍ لَّا يُؤۡمِنُ بِيَوۡمِ الۡحِسَابِ
موسیٰ ؑ نے کہا میں پناہ لیتا ہوں میرے اور تمہارے (یعنی سب کے ) رب کی ہر اس متکبر شخص سے جو روز حساب پر ایمان نہیں لاتا
وَقَالَ رَجُلٌ مُّؤۡمِنٌ ‌ۖ مِّنۡ اٰلِ فِرۡعَوۡنَ يَكۡتُمُ اِيۡمَانَهٗۤ اَتَقۡتُلُوۡنَ رَجُلًا اَنۡ يَّقُوۡلَ رَبِّىَ اللّٰهُ وَقَدۡ جَآءَكُمۡ بِالۡبَيِّنٰتِ مِنۡ رَّبِّكُمۡ ؕ وَاِنۡ يَّكُ كَاذِبًا فَعَلَيۡهِ كَذِبُهٗ ؕ وَاِنۡ يَّكُ صَادِقًا يُّصِبۡكُمۡ بَعۡضُ الَّذِىۡ يَعِدُكُمۡ ۚ اِنَّ اللّٰهَ لَا يَهۡدِىۡ مَنۡ هُوَ مُسۡرِفٌ كَذَّابٌ
اورفرعون کے خاندان میں سے ایک مومن شخص جو ایمان کو (اب تک) پوشیدہ رکھا تھاکہنے لگا کیا تم ایسے شخص کو قتل کرنا چاہتے ہو جو کہتا ہے کہ میرا (رب) اللہ ہے اور وہ تمہارے پاس تمہارے رب کی نشانیاں بھی لیکر آیا ہے اوراگر (بالفرض ) وہ جھوٹا ہے تو اس کے جھوٹ کا وبال اسی پر ہے اور اگر وہ سچا ہے تو وہ جس چیز کی وعید سنارہا ہے اس میں سے کچھ توتم پر ضرور واقع ہوگا بے شک اللہ اس شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو اپنی حد سے گذر جانے والا اور بہت زیادہ جھوٹا ہے۔
يٰقَوۡمِ لَـكُمُ الۡمُلۡكُ الۡيَوۡمَ ظٰهِرِيۡنَ فِى الۡاَرۡضِ فَمَنۡ يَّنۡصُرُنَا مِنۡۢ بَاۡسِ اللّٰهِ اِنۡ جَآءَنَا ؕ قَالَ فِرۡعَوۡنُ مَاۤ اُرِيۡكُمۡ اِلَّا مَاۤ اَرٰى وَمَاۤ اَهۡدِيۡكُمۡ اِلَّا سَبِيۡلَ الرَّشَادِ
اے میرے لوگو آج تو سلطنت تمہاری ہے اور تم کو ہی ملک میں غلبہ ہے (لیکن کل ) اگر خدا کا عذاب ہم پر آگیا تو اس کے مقابلے میں کون ہماری مدد کرے گا فرعون نے کہا کہ میں تو تم کو وہی رائے دوں گا جو میں خود سمجھ رہا ہوں اورمیں تم کو صرف بھلائی کا راستہ ہیبتاتا ہوں ۔
وَقَالَ الَّذِىۡۤ اٰمَنَ يٰقَوۡمِ اِنِّىۡۤ اَخَافُ عَلَيۡكُمۡ مِّثۡلَ يَوۡمِ الۡاَحۡزَابِۙ
تو جو مومن تھا وہ کہنے لگا میرے بھائیو مجھ کو تمہاری نسبت اورامتوں کے سے روز ِ بد کا اندیشہ ہے۔
مِثۡلَ دَاۡبِ قَوۡمِ نُوۡحٍ وَّعَادٍ وَّثَمُوۡدَ وَالَّذِيۡنَ مِنۡۢ بَعۡدِهِمۡؕ وَمَا اللّٰهُ يُرِيۡدُ ظُلۡمًا لِّلۡعِبَادِ
یعنی قوم ِنوحؑ اور عاد اور ثمود اور ان کے بعد والے (قومِ لوطؑ) ان کے حال کی طرح (تمہارا حال نہ ہوجائے) اور اللہ تو بندوں پر کسی طرح کا ظلم کرنا نہیں چاہتا
وَيٰقَوۡمِ اِنِّىۡۤ اَخَافُ عَلَيۡكُمۡ يَوۡمَ التَّنَادِۙ
اوراے میرے لوگو مجھے تمہاری نسبت اس دن کا اندیشہ ہے جس دن ندائیں (پکار) زیادہ ہوں گی۔
يَوۡمَ تُوَلُّوۡنَ مُدۡبِرِيۡنَ‌ۚ مَا لَكُمۡ مِّنَ اللّٰهِ مِنۡ عَاصِمٍۚ وَمَنۡ يُّضۡلِلِ اللّٰهُ فَمَا لَهٗ مِنۡ هَادٍ
جس دن تم پیٹھ پھیر کر بھاگو گے ۔ اس دن تم کو اللہ سے بچانے والا کوئی نہ ہوگا اورجس شخص کواللہ گمراہ کردے اس کو کوئی ہدایت دینے والا نہیں
وَلَقَدۡ جَآءَكُمۡ يُوۡسُفُ مِنۡ قَبۡلُ بِالۡبَيِّنٰتِ فَمَا زِلۡـتُمۡ فِىۡ شَكٍّ مِّمَّا جَآءَكُمۡ بِهٖ ؕ حَتّٰٓى اِذَا هَلَكَ قُلۡتُمۡ لَنۡ يَّبۡعَثَ اللّٰهُ مِنۡۢ بَعۡدِهٖ رَسُوۡلًا ؕ كَذٰلِكَ يُضِلُّ اللّٰهُ مَنۡ هُوَ مُسۡرِفٌ مُّرۡتَابٌ  ۚ ۖ
اوراس سے پہلے یوسفؑ بھی تمہارے پاس روشن دلائل لے کر آئے تھے تو وہ جو چیزیں لائے تھے انکے بارے میں تم برابر شک میں ہی رہے یہاں تک کہ جب وہ فوت ہوگئے توتم کہنے لگے کہ اللہ ان کے بعداب کسی پیغمبر کونہ بھیجے گا اسی طرح اللہ اس شخص کوگمراہ کردیتا ہے جو حد سے نکل جانے والا اور شک کرنے والا ہے۔
اۨلَّذِيۡنَ يُجَادِلُوۡنَ فِىۡۤ اٰيٰتِ اللّٰهِ بِغَيۡرِ سُلۡطٰنٍ اَتٰٮهُمۡ ؕ كَبُـرَ مَقۡتًا عِنۡدَ اللّٰهِ وَعِنۡدَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا ؕ كَذٰلِكَ يَطۡبَعُ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ قَلۡبِ مُتَكَبِّرٍ جَبَّارٍ
جو لوگ بغیر کسی سند کے جو ان کے پاس آئی ہو اللہ کی آیتوں میں جھگڑتے ہیں اللہ کے نزدیک اورمومنوں کے نزدیک (یہ جھگڑا) سخت ناپسند ہے اسی طرح اللہ ہر تکبر کرنے والے سرکش کے دل پرمہر لگا دیتا ہے۔
وَقَالَ فِرۡعَوۡنُ يٰهَامٰنُ ابۡنِ لِىۡ صَرۡحًا لَّعَلِّىۡۤ اَبۡلُغُ الۡاَسۡبَابَۙ
اور فرعون نے کہا کہ اے ہامان میرے واسطے ایک محل بنوا تاکہ میں (اس پر چڑھ کر ) رستوں تک پہنچ جاؤں ۔
اَسۡبَابَ السَّمٰوٰتِ فَاَطَّلِعَ اِلٰٓى اِلٰهِ مُوۡسٰى وَاِنِّىۡ لَاَظُنُّهٗ كَاذِبًا ؕ وَكَذٰلِكَ زُيِّنَ لِفِرۡعَوۡنَ سُوۡٓءُ عَمَلِهٖ وَصُدَّ عَنِ السَّبِيۡلِ ؕ وَمَا كَيۡدُ فِرۡعَوۡنَ اِلَّا فِىۡ تَبَابٍ
یعنی آسمانوں کے راستوں پر ‘پھر (وہاں سے ) موسیٰ ؑ کے خدا کودیکھ لوں اور میں تو موسیٰؑ کو جھوٹا ہی سمجھتا ہوں اور اسی طرح فرعون کو اس کا عمل بد مستحسن معلوم ہوتا تھااور وہ صحیح راہ سے روک دیا گیا تھا اور فرعون کی (ہر) تدبیر غارت ہی گئی ۔
وَقَالَ الَّذِىۡۤ اٰمَنَ يٰقَوۡمِ اتَّبِعُوۡنِ اَهۡدِكُمۡ سَبِيۡلَ الرَّشَادِ‌ۚ
اور مومن شخصنے کہا اے میری قوم کے لوگوتم میرے پیچھے چلو میں تم کو بھلائی کا راستہ بتاتا ہوں ۔
يٰقَوۡمِ اِنَّمَا هٰذِهِ الۡحَيٰوةُ الدُّنۡيَا مَتَاعٌ وَّاِنَّ الۡاٰخِرَةَ هِىَ دَارُ الۡقَرَارِ
بھائیویہ دنیا کی زندگانی محض چند روز فائدہ اٹھانے کی چیز ہے اورجو آخرت ہے وہ ہمیشہ رہنے کاگھر ہے
مَنۡ عَمِلَ سَيِّـئَـةً فَلَا يُجۡزٰٓى اِلَّا مِثۡلَهَا ۚ وَمَنۡ عَمِلَ صَالِحًـا مِّنۡ ذَكَرٍ اَوۡ اُنۡثٰى وَهُوَ مُؤۡمِنٌ فَاُولٰٓٮِٕكَ يَدۡخُلُوۡنَ الۡجَـنَّةَ يُرۡزَقُوۡنَ فِيۡهَا بِغَيۡرِ حِسَابٍ
جو برا کام کرے گا اس کو بدلا بھی ویسا ہی ملے گا اورجو نیک کام کرے گا خواہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ وہ مومن ہو تو ایسے لوگ بہشتوں میں داخل ہوں گے اور وہاں ان کو بے حساب رزق ملے گا۔
وَيٰقَوۡمِ مَا لِىۡۤ اَدۡعُوۡكُمۡ اِلَى النَّجٰوةِ وَتَدۡعُوۡنَنِىۡۤ اِلَى النَّارِؕ
اوراے میری قوم یہ کیا بات ہے کہ میں تو تم کو نجات کی طرف بلا رہا ہوں اورتم مجھ کو دوزخ کی طرف بلاتے ہو ۔
تَدۡعُوۡنَنِىۡ لِاَ كۡفُرَ بِاللّٰهِ وَاُشۡرِكَ بِهٖ مَا لَيۡسَ لِىۡ بِهٖ عِلۡمٌ وَّاَنَا اَدۡعُوۡكُمۡ اِلَى الۡعَزِيۡزِ الۡغَفَّارِ
تم مجھے اس بات کی طرف بلاتے ہو کہ میں اللہ کے ساتھ کفر کروں اور ایسی چیز کو اس کا شریک بناؤں جس کا مجھے کچھ علم نہیں ۔ اور میں تم کو خدائے غالب وغفّار کی طرف بلاتا ہوں ۔
لَا جَرَمَ اَنَّمَا تَدۡعُوۡنَنِىۡۤ اِلَيۡهِ لَيۡسَ لَهٗ دَعۡوَةٌ فِى الدُّنۡيَا وَلَا فِى الۡاٰخِرَةِ وَاَنَّ مَرَدَّنَاۤ اِلَى اللّٰهِ وَاَنَّ الۡمُسۡرِفِيۡنَ هُمۡ اَصۡحٰبُ النَّارِ
سچ تو یہ ہے کہ جس چیز کی طرف تم مجھے بلاتے ہو وہ نہ تو دنیا میں پکارے جانے کے لائق ہے اور نہ آخرت میں اور ہم سب کو اللہ ہی کی طرف لوٹنا ہے اور حد سے نکل جانے والے دوزخی ہیں ۔
فَسَتَذۡكُرُوۡنَ مَاۤ اَقُوۡلُ لَـكُمۡؕ وَاُفَوِّضُ اَمۡرِىۡۤ اِلَى اللّٰهِؕ اِنَّ اللّٰهَ بَصِيۡرٌۢ بِالۡعِبَادِ
سو آگے چل کر تم میری بات یاد کرو گے اور میں تو اپنا معاملہ اللہ کےحوالے کرتا ہوں بے شک اللہ بندوں کودیکھنے والا ہے۔
فَوَقٰٮهُ اللّٰهُ سَيِّاٰتِ مَا مَكَرُوۡا وَحَاقَ بِاٰلِ فِرۡعَوۡنَ سُوۡٓءُ الۡعَذَابِ‌ۚ
پھر اللہ نے موسیٰ ؑ کوبچالیا ان کی بری تدبیروں سے اور فرعون والوں پر برا عذاب نازل ہوا۔
اَلنَّارُ يُعۡرَضُوۡنَ عَلَيۡهَا غُدُوًّا وَّعَشِيًّا ۚ وَيَوۡمَ تَقُوۡمُ السَّاعَةُ اَدۡخِلُوۡۤا اٰلَ فِرۡعَوۡنَ اَشَدَّ الۡعَذَابِ
یعنی یہ کہ وہ لوگ صبح اورشام (دوزخ کی ) آگ کے سامنے لائے جائیں گے اور جس روز قیامت برپا ہوگی (حکم ہوگا ) کہ فرعون والوں کو نہایت سخت عذاب میں داخل کرو۔
وَاِذۡ يَتَحَآجُّوۡنَ فِى النَّارِ فَيَقُوۡلُ الضُّعَفٰٓؤُا لِلَّذِيۡنَ اسۡتَكۡبَرُوۡۤا اِنَّا كُنَّا لَـكُمۡ تَبَعًا فَهَلۡ اَنۡتُمۡ مُّغۡنُوۡنَ عَنَّا نَصِيۡبًا مِّنَ النَّارِ
اورجب وہ دوزخ کی آگ میں ایک دوسرے سے جھگڑا کریں گے تو ادنیٰ درجے کے لوگبڑے درجے کے لوگوں سے کہیں گے کہ ہم (دنیا میں ) تمہارے تابع تھے توکیا تم ہم سے دوزخ کے عذاب کا کچھ حصہ دور کرسکتے ہو۔
قَالَ الَّذِيۡنَ اسۡتَكۡبَرُوۡۤا اِنَّا كُلٌّ فِيۡهَاۤ ۙاِنَّ اللّٰهَ قَدۡ حَكَمَ بَيۡنَ الۡعِبَادِ
تو بڑے لوگ کہیں گے کہہم سب تو دوزخ میں ہیں اور بے شک اللہ بندوں کے درمیان فیصلہ کرچکا
وَقَالَ الَّذِيۡنَ فِى النَّارِ لِخَزَنَةِ جَهَنَّمَ ادۡعُوۡا رَبَّكُمۡ يُخَفِّفۡ عَنَّا يَوۡمًا مِّنَ الۡعَذَابِ
اورجو لوگ دوزخ میں (جل رہے ہوں گے) وہ دوزخ کے داروغہ سے کہیں گے کہ تم اپنے رب سے دعا کرو کہ وہ ایک روز توہم پر عذاب ہلکا کردے۔
قَالُوۡۤا اَوَلَمۡ تَكُ تَاۡتِيۡكُمۡ رُسُلُكُمۡ بِالۡبَيِّنٰتِ ؕ قَالُوۡا بَلٰى ؕ قَالُوۡا‌ فَادۡعُوۡا ۚ وَمَا دُعٰٓـؤُا الۡكٰفِرِيۡنَ اِلَّا فِىۡ ضَلٰلٍ
وہ کہیں گے کیا تمہارے پاس تمہارے پیغمبر نشانیاں لے کر نہیں آئے تھے۔ وہ کہیں گے کیوں نہیں تو وہ کہیں گے پھر تم ہی دعا کرو اور کافروں کی دعا تو محض بے کار ہے
اِنَّا لَنَـنۡصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا فِى الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا وَيَوۡمَ يَقُوۡمُ الۡاَشۡهَادُ ۙ
ہم اپنے پیغمبروں کی اور ایمان والوں کی دنیوی زندگانی میں بھی مدد کرتے ہیں اوراس روز بھی جس دن کہ گواہ قائم ہوں گے
يَوۡمَ لَا يَنۡفَعُ الظّٰلِمِيۡنَ مَعۡذِرَتُهُمۡ وَلَهُمُ اللَّعۡنَةُ وَلَهُمۡ سُوۡٓءُ الدَّارِ
جس دن ظالموں کوان کی معذرت کچھ فائدہ نہ دے گی اوران کے لئے لعنت ہوگی اور ان کے لئے برا گھر ہوگا
وَلَقَدۡ اٰتَيۡنَا مُوۡسَى الۡهُدٰى وَاَوۡرَثۡنَا بَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَ الۡكِتٰبَۙ
اورہم نے موسیٰ ؑ کوہدایت نامہ (توریت ) دیا اور بنی اسرائیل کو اس کتاب کا وارث بنایا۔
هُدًى وَّذِكۡرٰى لِاُولِى الۡاَلۡبَابِ
کہ وہ عقل والوں کے لئے ہدایت اور نصیحت تھی
فَاصۡبِرۡ اِنَّ وَعۡدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّاسۡتَغۡفِرۡ لِذَنۡۢبِكَ وَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّكَ بِالۡعَشِىِّ وَالۡاِبۡكَارِ
تو آپ صبر کیجئے بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے اوراپنے ترک اولیٰ کام کی اللہ سے بخشش طلب کیجئے اور صبح وشام اللہ کی تعریف کے ساتھ پاکی بیان کرتے رہئے۔
اِنَّ الَّذِيۡنَ يُجَادِلُوۡنَ فِىۡۤ اٰيٰتِ اللّٰهِ بِغَيۡرِ سُلۡطٰنٍ اَتٰٮهُمۡۙ اِنۡ فِىۡ صُدُوۡرِهِمۡ اِلَّا كِبۡرٌ مَّا هُمۡ بِبَالِغِيۡهِؕ فَاسۡتَعِذۡ بِاللّٰهِؕ اِنَّهٗ هُوَ السَّمِيۡعُ الۡبَصِيۡرُ
جولوگ بغیر کسی سند کے جوان کے پاس آئی تھی اللہ کی آیتوں کے بارے میں جھگڑتے ہیں ان کے دلوں میں صرف برائی (ہی برائی ) ہے کہ وہ وہاں تک پہنچنے والے ہی نہیں ہیں سو آپ ؐ اللہ کی پناہ مانگئے بے شک وہ سب کچھ سننے والا اور دیکھنے والا ہے۔
لَخَلۡقُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ اَكۡبَرُ مِنۡ خَلۡقِ النَّاسِ وَلٰـكِنَّ اَكۡثَرَ النَّاسِ لَا يَعۡلَمُوۡنَ
آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا لوگوں کو (دوبارہ ) پیدا کرنے سے بڑا (کام ) ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
وَمَا يَسۡتَوِى الۡاَعۡمٰى وَالۡبَصِيۡرُ ۙ وَالَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَلَا الۡمُسِىۡٓءُ ؕ قَلِيۡلًا مَّا تَتَذَكَّرُوۡنَ
اور اندھا اور بینا (آنکھ والا) برابر نہیں اورنہ وہ لوگ جو ایمان لائے اورنیک کام کئے اور بدکار (برابر ہیں ) تم لوگ بہت کم غور وفکر کرتے ہیں ۔
اِنَّ السَّاعَةَ لَاٰتِيَةٌ لَّا رَيۡبَ فِيۡهَا وَلٰـكِنَّ اَكۡثَرَ النَّاسِ لَا يُؤۡمِنُوۡنَ
بے شک قیامت آنے والی ہے اس میں کچھ شک نہیں لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے۔
وَقَالَ رَبُّكُمُ ادۡعُوۡنِىۡۤ اَسۡتَجِبۡ لَـكُمۡؕ اِنَّ الَّذِيۡنَ يَسۡتَكۡبِرُوۡنَ عَنۡ عِبَادَتِىۡ سَيَدۡخُلُوۡنَ جَهَنَّمَ دَاخِرِيۡنَ
اورتمہارے رب نے کہا تم مجھے پکارو میں تمہاری دعا کو قبول کروں گا جولوگ میری عبادت (مجھے پکارنے) سے سرتابی کرتے ہیں ۔ عنقریب وہ جہنم میں ذلیل ہوکر داخل ہوں گے ۔
اَللّٰهُ الَّذِىۡ جَعَلَ لَـكُمُ الَّيۡلَ لِتَسۡكُنُوۡا فِيۡهِ وَالنَّهَارَ مُبۡصِرًا ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَذُوۡ فَضۡلٍ عَلَى النَّاسِ وَ لٰـكِنَّ اَكۡثَرَ النَّاسِ لَا يَشۡكُرُوۡنَ
اللہ ہی تو ہے جس نے تمہارے لئے رات بنائی کہ تم اس میں آرام کرو اور دن کو روشن بنایا (کہ کام کرو ) بے شک اللہ لوگوں پر فضل کرنے والا ہے لیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے۔
ذٰلِكُمُ اللّٰهُ رَبُّكُمۡ خَالِقُ كُلِّ شَىۡءٍ‌ ۘ لَّاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ‌ۚ  فَاَ نّٰى تُؤۡفَكُوۡنَ
یہی اللہ تمہارا رب ہے جو ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں پھر تم کہاں بھٹک رہے ہو۔
كَذٰلِكَ يُؤۡفَكُ الَّذِيۡنَ كَانُوۡا بِاٰيٰتِ اللّٰهِ يَجۡحَدُوۡنَ
اسی طرح وہ لوگ بھٹک رہے تھے جواللہ کی آیتوں کا انکار کرتے تھے۔
اَللّٰهُ الَّذِىۡ جَعَلَ لَـكُمُ الۡاَرۡضَ قَرَارًا وَّالسَّمَآءَ بِنَآءً وَّصَوَّرَكُمۡ فَاَحۡسَنَ صُوَرَكُمۡ وَرَزَقَكُمۡ مِّنَ الطَّيِّبٰتِ ؕ ذٰلِكُمُ اللّٰهُ رَبُّكُمۡ ‌ ۖۚ فَتَبٰـرَكَ اللّٰهُ رَبُّ الۡعٰلَمِيۡنَ
اللہ ہی توہےجس نے زمین کوتمہارے لئے قرار گاہ اور آسمان کو چھت بنایا اور تمہاری صورت گری کیسو عمدہ صورتیں بنائیں اور تم کو عمدہ اور پاک چیزیں کھانے کو دیں یہی اللہ تمہارا رب ہےسو بڑا عالی شان ہے اللہ جو تمام عالموں کا پالن ہار ہے
هُوَ الۡحَىُّ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ فَادۡعُوۡهُ مُخۡلِصِيۡنَ لَهُ الدِّيۡنَؕ اَلۡحَمۡدُ لِلّٰهِ رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ
وہ زندہ ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں پس دین کو اسی کے لئے خالص کرکے اس کی عبادت کرو ۔ ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کو سزا وار ہے جورب العالمین ہے۔
قُلۡ اِنِّىۡ نُهِيۡتُ اَنۡ اَعۡبُدَ الَّذِيۡنَ تَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ لَمَّا جَآءَنِىَ الۡبَيِّنٰتُ مِنۡ رَّبِّىۡ وَاُمِرۡتُ اَنۡ اُسۡلِمَ لِرَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ
اے پیغمبر آپ ؐ کہدیجئے کہ مجھ کو اس بات سے منع کیا گیا ہے کہ میں ان شرکاء کی پرستش کرو ں جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو جبکہ میرے پاس میرے ر ب کی واضح نشانیاں آچکی ہیں اورمجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں رب العالمین کے سامنے اپنا سرجھکاؤں
هُوَ الَّذِىۡ خَلَقَكُمۡ مِّنۡ تُرَابٍ ثُمَّ مِنۡ نُّطۡفَةٍ ثُمَّ مِنۡ عَلَقَةٍ ثُمَّ يُخۡرِجُكُمۡ طِفۡلًا ثُمَّ لِتَبۡلُغُوۡۤا اَشُدَّكُمۡ ثُمَّ لِتَكُوۡنُوۡا شُيُوۡخًا ؕ وَمِنۡكُمۡ مَّنۡ يُّتَوَفّٰى مِنۡ قَبۡلُ وَلِتَبۡلُغُوۡۤا اَجَلًا مُّسَمًّى وَّلَعَلَّكُمۡ تَعۡقِلُوۡنَ
وہی تو ہے جس نے تم کو (پہلے) مٹی سے پیدا کیا پھر نطفہ سے پھر خون کے لوتھڑے سے پھرتم کو بچہ بناکر (ماں کے پیٹ) سے نکالتا ہے پھر تم اپنی جوانی کو پہنچتے ہو پھر تم بوڑھے ہوجاتے ہو اورکوئی تو تم میں سے پہلے ہی مرجاتا ہے اور تم (موت کے ) مقرر وقت تک پہنچ جاتے ہو اور تاکہ تم سمجھو۔
هُوَ الَّذِىۡ يُحۡىٖ وَيُمِيۡتُؕ فَاِذَا قَضٰٓى اَمۡرًا فَاِنَّمَا يَقُوۡلُ لَهٗ كُنۡ فَيَكُوۡنُ
وہی تو ہے جو جلاتا ہے اور مارتا ہے اور جب وہ کوئی کام کرنا چاہتا ہے تو اس سے بس اتنا کہدیتا ہے’’ہوجا‘‘ تو وہ ہوجاتا ہے ۔
اَلَمۡ تَرَ اِلَى الَّذِيۡنَ يُجَادِلُوۡنَ فِىۡۤ اٰيٰتِ اللّٰهِؕ اَنّٰى يُصۡرَفُوۡنَ  ۛۚ ۙ
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جواللہ کی آیتوں میں جھگڑانکالتے ہیں یہ کہاں الٹے پھرے جارہے ہیں ۔
الَّذِيۡنَ كَذَّبُوۡا بِالۡكِتٰبِ وَبِمَاۤ اَرۡسَلۡنَا بِهٖ رُسُلَنَا ۛ  فَسَوۡفَ يَعۡلَمُوۡنَ ۙ
جن لوگوں نےکتاب (خدا) کوجھٹلایا اور جو کچھ ہم نے پیغمبروں کودیکر بھیجا (سو اس کی بھی تکذیب کی) پس عنقریب ان کو (اس کا انجام ) معلوم ہوجائے گا۔
اِذِ الۡاَغۡلٰلُ فِىۡۤ اَعۡنَاقِهِمۡ وَالسَّلٰسِلُؕ يُسۡحَبُوۡنَۙ
جبکہ ان کی گردنوں میں طوق اور زنجیریں ہوں گی اور وہ گھسیٹتے جائیں گے
فِى الۡحَمِيۡمِ ۙ ثُمَّ فِى النَّارِ يُسۡجَرُوۡنَ‌ ۚ
کھولتے ہوئے پانی میں جائیں گے پھر آگ میں جھونک دئے جائیں گے
ثُمَّ قِيۡلَ لَهُمۡ اَيۡنَ مَا كُنۡتُمۡ تُشۡرِكُوۡنَۙ
پھر ان سے کہا جائے گا کہ وہ غیر اللہ کہاں ہیں جن کو تم (خدا کے) شریک بناتے تھے۔
مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ ؕ قَالُوۡا ضَلُّوۡا عَنَّا بَلْ لَّمۡ نَـكُنۡ نَّدۡعُوۡا مِنۡ قَبۡلُ شَيۡــًٔـا ؕ كَذٰلِكَ يُضِلُّ اللّٰهُ الۡكٰفِرِيۡنَ
وہ کہیں گےوہ تو سب ہم سے غائب ہوگئے بلکہ ہم تو پہلے کسی چیز کوپکارتے ہی نہیں تھے ۔ اسی طرح اللہ کافروں کوگمراہ کرتا ہے۔
ذٰلِكُمۡ بِمَا كُنۡتُمۡ تَفۡرَحُوۡنَ فِى الۡاَرۡضِ بِغَيۡرِ الۡحَقِّ وَبِمَا كُنۡـتُمۡ تَمۡرَحُوۡنَ‌ ۚ
یہ بدلہ ہے اس کا کہ تم زمین میں ناحق خوشیاں مناتے تھےاور اس بات کی سزا ہے کہ تم اترایا کرتے تھے۔
اُدۡخُلُوۡۤا اَبۡوَابَ جَهَـنَّمَ خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَا ۚ فَبِئۡسَ مَثۡوَى الۡمُتَكَبِّرِيۡنَ
(اب ) جہنم کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ ہمیشہ اسی میں رہو گے پس تکبر کرنے والوں کا کیا ہی برا ٹھکانہ ہے۔
فَاصۡبِرۡ اِنَّ وَعۡدَ اللّٰهِ حَقٌّ ۚ فَاِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعۡضَ الَّذِىۡ نَعِدُهُمۡ اَوۡ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَاِلَيۡنَا يُرۡجَعُوۡنَ
تو اے پیغمبر آپ ؐ صبر کیجئے بیشک اللہ کا وعدہسچا ہے اگر ہم آپ ؐ کو تھوڑا سا وہ (عذاب ) دکھادیں جس کا وعدہ ہم نے ان سے کیا ہے یا آپ ؐ کی ہم مدتِ حیات پوری کردیں تو ان کو توہماری طرف لوٹ کر آنا ہے
وَلَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا رُسُلًا مِّنۡ قَبۡلِكَ مِنۡهُمۡ مَّنۡ قَصَصۡنَا عَلَيۡكَ وَمِنۡهُمۡ مَّنۡ لَّمۡ نَقۡصُصۡ عَلَيۡكَؕ وَمَا كَانَ لِرَسُوۡلٍ اَنۡ يَّاۡتِىَ بِاٰيَةٍ اِلَّا بِاِذۡنِ اللّٰه‌ِۚ فَاِذَا جَآءَ اَمۡرُ اللّٰهِ قُضِىَ بِالۡحَقِّ وَخَسِرَ هُنَالِكَ الۡمُبۡطِلُوۡنَ
اورہم نے آپ ؐ سے پہلے بہت سے پیغمبر بھیجے جن میں سےبعض تو وہ ہیں جن کے حالات آپ ؐ کوبتائے ہیں اور بعض وہ ہیں جن کے حالات ہم نے آپ ؐ سے بیان نہیں کئے اور کسی پیغمبر کے بس کی بات نہیں کہ وہ اللہ کے حکم کے بغیر کوئی نشانی لائے پھر جب اللہ کا حکم آپہنچا تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کردیا گیا اور اہل باطل نقصان میں رہ جائیں گے۔
اَللّٰهُ الَّذِىۡ جَعَلَ لَكُمُ الۡاَنۡعَامَ لِتَرۡكَبُوۡا مِنۡهَا وَمِنۡهَا تَاۡكُلُوۡنَ
اللہ ہی تو ہے جس نے تمہارے لئے چوپائے بنائے تاکہ تم ان میں سے بعض پر سوار ہو اور ان میں سے بعض کوتم کھاتے ہو۔
وَلَكُمۡ فِيۡهَا مَنَافِعُ وَ لِتَبۡلُغُوۡا عَلَيۡهَا حَاجَةً فِىۡ صُدُوۡرِكُمۡ وَعَلَيۡهَا وَعَلَى الۡفُلۡكِ تُحۡمَلُوۡنَؕ
اور تمہارے لئے ان میں (اور بھی ) فائدے ہیں اور اس لئے بنائے تاکہ ان پر چڑھ کر اپنے ضرورت کی جگہ تک پہنچ جاؤ اور تم ان پراور کشتیوں پر (بھی) سوار ہوتے ہو
وَيُرِيۡكُمۡ اٰيٰتِهٖ ۖ  فَاَىَّ اٰيٰتِ اللّٰهِ تُنۡكِرُوۡنَ
اور وہ اپنی نشانیاں تم کو دکھاتا ہے سو تم اللہ کی کون کون سی نشانیوں کا انکار کرو گے۔
اَفَلَمۡ يَسِيۡرُوۡا فِى الۡاَرۡضِ فَيَنۡظُرُوۡا كَيۡفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِيۡنَ مِنۡ قَبۡلِهِمۡؕ كَانُوۡۤا اَكۡثَرَ مِنۡهُمۡ وَاَشَدَّ قُوَّةً وَّ اٰثَارًا فِى الۡاَرۡضِ فَمَاۤ اَغۡنٰى عَنۡهُمۡ مَّا كَانُوۡا يَكۡسِبُوۡنَ
کیاان لوگوں نے زمین میں سیر نہیں کی تاکہ دیکھ لیتے کہ ان سے پہلے جو لوگ تھے ان کا انجام کیسا ہوا حالانکہ وہ ان سے تعداد میں کہیں زیادہ اور قوت کے لحاظ سے اور زمین میں جو نشانیاں انہوں نے چھوڑیں ان کے اعتبار سے بھی وہ بڑھے ہوئے تھے لیکن ان کے کام نہ آیا جوبھی انہوں نے کمایا تھا ۔
فَلَمَّا جَآءَتۡهُمۡ رُسُلُهُمۡ بِالۡبَيِّنٰتِ فَرِحُوۡا بِمَا عِنۡدَهُمۡ مِّنَ الۡعِلۡمِ وَحَاقَ بِهِمۡ مَّا كَانُوۡا بِهٖ يَسۡتَهۡزِءُوۡنَ
جب ان کے پاس ان کے پیغمبر کھلی نشانیاں لے کر آئے تو وہ لوگ اپنے اس علم پر اترانے لگے اور جس چیز سے وہ تمسخرکیا کرتے تھے اس نے ان کو (اچھی طرح ) گھیر لیا
فَلَمَّا رَاَوۡا بَاۡسَنَا قَالُوۡۤا اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَحۡدَهٗ وَكَفَرۡنَا بِمَا كُنَّا بِهٖ مُشۡرِكِيۡنَ
پس جب انہوں نے ہمارے عذاب کو دیکھا تو کہنے لگے ہم خدائے واحد پر ایمان لائے اور جس چیز کو ہم اس کے ساتھ شریک بناتے تھے اس کے منکر ہوگئے۔
فَلَمۡ يَكُ يَنۡفَعُهُمۡ اِيۡمَانُهُمۡ لَمَّا رَاَوۡا بَاۡسَنَا ؕ سُنَّتَ اللّٰهِ الَّتِىۡ قَدۡ خَلَتۡ فِىۡ عِبَادِهٖ‌ۚ وَخَسِرَ هُنَالِكَ الۡكٰفِرُوۡنَ
لیکن جب وہ ہمارا عذاب دیکھ چکے تو اس وقت ان کا ایمان ان کے لئے نفع بخش نہ رہا یہ اللہ کی عادت ہے جو اس کے بندوں کے بارے میں چلی آئی ہے اور وہاں کافر گھاٹے میں رہ گئے –
×
Preferred translation language Font size Bookmark