بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
شروع کرتا ہوں الله کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے
مَاۤ اَنۡزَلۡـنَا عَلَيۡكَ الۡـقُرۡاٰنَ لِتَشۡقٰٓى ۙ
ہم نے آپ پر قرآن اس لئے نازل نہیں کیا کہ آپ تکلیف اٹھائیں
اِلَّا تَذۡكِرَةً لِّمَنۡ يَّخۡشٰى ۙ
بلکہ ایسے شخص کی نصیحت کے لئے جو (اللہ سے) ڈرتا ہے
تَنۡزِيۡلًا مِّمَّنۡ خَلَقَ الۡاَرۡضَ وَالسَّمٰوٰتِ الۡعُلَى ؕ
یہ اس ذات کی طرف سے نازل کیا گیا ہے جس نے زمین اوربلند آسمانوں کوپیدا کیا
اَلرَّحۡمٰنُ عَلَى الۡعَرۡشِ اسۡتَوٰى
(یعنی) رحمانجو عرش پر مستوی ہے
لَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الۡاَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَا وَمَا تَحۡتَ الثَّرٰى
اسی کا ہے وہ سب کچھ جو آسمانوں میں ہے اورزمین میں ہے اورجو کچھ ان دونوں کے بیچ میں ہے اور جو کچھ مٹی کے نیچے ہے۔
وَاِنۡ تَجۡهَرۡ بِالۡقَوۡلِ فَاِنَّهٗ يَعۡلَمُ السِّرَّ وَاَخۡفٰى
اگر تم پکار کر بات کہو تو آہستہ کہی ہوئی بات بلکہ اس سے زیادہ مخفی بات کو جانتا ہے ۔
اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ؕ لَـهُ الۡاَسۡمَآءُ الۡحُسۡنٰى
وہ اللہ ایسا ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ اسی کے سب نام اچھے ہیں ۔
وَهَلۡ اَتٰٮكَ حَدِيۡثُ مُوۡسٰىۘ
کیا آپ کو موسیٰ کے قصّہ کی خبر پہنچی ۔
اِذۡ رَاٰ نَارًا فَقَالَ لِاَهۡلِهِ امۡكُثُوۡۤا اِنِّىۡۤ اٰنَسۡتُ نَارًا لَّعَلِّىۡۤ اٰتِيۡكُمۡ مِّنۡهَا بِقَبَسٍ اَوۡ اَجِدُ عَلَى النَّارِ هُدًى
جب انہوں نے آگ دیکھی تو اپنے گھر والوں سے کہا ٹہرو میں نے آگ دیکھی ہے شاید میں اس میں سے تمہارے لئے ایک شعلہ لاؤں یا آگ کے پاس جاکر راستہ معلوم کرسکوں
فَلَمَّاۤ اَتٰٮهَا نُوۡدِىَ يٰمُوۡسٰىؕ
جب وہ وہاں پہنچے تو (منجانب اللہ)ان کو آواز دی گئی کہ اے موسیٰ
اِنِّىۡۤ اَنَا رَبُّكَ فَاخۡلَعۡ نَـعۡلَيۡكَۚ اِنَّكَ بِالۡوَادِ الۡمُقَدَّسِ طُوًىؕ
میں ہی تمہارا رب ہوں
پس تم اپنی جوتیاں اتار ڈالو تم یہاں پاک میدان طویٰ میں ہو
وَاَنَا اخۡتَرۡتُكَ فَاسۡتَمِعۡ لِمَا يُوۡحٰى
اور میں نے تم کو (نبوت کے لئے ) پسند کیا ہے توجوحکم دیا جارہا ہے اسے سنتے رہو
اِنَّنِىۡۤ اَنَا اللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنَا فَاعۡبُدۡنِىۡ ۙ وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ لِذِكۡرِىۡ
بے شک میں ہی اللہ ہوں میرے سوا کوئی معبودنہیں پس تم میری ہی بندگی کرو اورنماز کوقائم کرو میری یاد کے لئے
اِنَّ السَّاعَةَ اٰتِيَـةٌ اَكَادُ اُخۡفِيۡهَا لِتُجۡزٰى كُلُّ نَفۡسٍۢ بِمَا تَسۡعٰى
یقیناً قیامت آنے والی ہے میں اس کو (سب سے)مخفی رکھنا چاہتا ہوں تاکہ ہر شخص کواسکی کوشش کا بدلہ مل جائے
فَلَا يَصُدَّنَّكَ عَنۡهَا مَنۡ لَّا يُؤۡمِنُ بِهَا وَاتَّبَعَ هَوٰٮهُ فَتَرۡدٰى
سوتم کواس سے وہ شخص باز نہ رکھے جواس پر ایمان نہیں رکھتا اور اپنی خواہشات کے پیچھے چلتا ہے ورنہ تم بھی ہلاک ہوجاؤ گے ۔
وَمَا تِلۡكَ بِيَمِيۡنِكَ يٰمُوۡسٰى
اوراے موسی ٰ تمہارے داہنے ہاتھ میں کیا ہے
قَالَ هِىَ عَصَاىَۚ اَتَوَكَّؤُا عَلَيۡهَا وَاَهُشُّ بِهَا عَلٰى غَـنَمِىۡ وَلِىَ فِيۡهَا مَاٰرِبُ اُخۡرٰى
کہا یہ میری لاٹھی ہے اس پر میں سہارا لیتا ہوں اوراس سے اپنی بکریوں کے لئے پتے جھاڑ تا ہوں اور اس میں میرے بہت سے کام نکلتے ہیں
قَالَ اَلۡقِهَا يٰمُوۡسٰى
فرمایا اے موسیٰ اسے ڈال دو۔
فَاَلۡقٰٮهَا فَاِذَا هِىَ حَيَّةٌ تَسۡعٰى
تو انہوں نے اس کو ڈال دیا پھر اچانک وہ ایک دوڑتا ہوا سانپ بن گیا
قَالَ خُذۡهَا وَلَا تَخَفۡ سَنُعِيۡدُهَا سِيۡرَتَهَا الۡاُوۡلٰى
فرمایا۔ اس کو پکڑ لو اورڈرنا مت
ہم ابھی اس کو اس کی پہلی حالت پر پھیر دیں گے۔
وَاضۡمُمۡ يَدَكَ اِلٰى جَنَاحِكَ تَخۡرُجۡ بَيۡضَآءَ مِنۡ غَيۡرِ سُوۡٓءٍ اٰيَةً اُخۡرٰىۙ
اور اپنا ہاتھ اپنی بـغل میں لگاؤ وہ کسی عیب کے بغیر سفید (روشن ) ہوکر نکلے گا ۔ یہ دوسرینشانی ہے۔
لِنُرِيَكَ مِنۡ اٰيٰتِنَا الۡـكُبۡـرٰىۚ
تاکہ ہم تم کو ہماری بڑی نشانیاں دکھادیں ۔
اِذۡهَبۡ اِلٰى فِرۡعَوۡنَ اِنَّهٗ طَغٰى
فرعون کے پاس جاؤ کہ وہ سرکش ہوگیا ہے۔
قَالَ رَبِّ اشۡرَحۡ لِىۡ صَدۡرِىْ ۙ
کہا پروردگار میرا سینہ کھول دے۔
وَيَسِّرۡ لِىۡۤ اَمۡرِىْ ۙ
اورمیرا کام آسان فرما۔
وَاحۡلُلۡ عُقۡدَةً مِّنۡ لِّسَانِیْ ۙ
اورمیری زبانکی گرہ کھول دے۔
تاکہ وہ میری بات سمجھ سکیں ۔
وَاجۡعَلْ لِّىۡ وَزِيۡرًا مِّنۡ اَهۡلِىْ ۙ
اور میرے گھر والوں میں سے ایک کو میرا وزیر بنادے۔
یعنی میرے بھائی ہارون کو ‘
ان کے ذریعہ میری قوت کومستحکم فرما۔
وَاَشۡرِكۡهُ فِىۡۤ اَمۡرِىْ ۙ
اوراس کو میرے کام میں شریک کردے
كَىۡ نُسَبِّحَكَ كَثِيۡرًا ۙ
تاکہ ہم تیری بہت تسبیح کریں
وَّنَذۡكُرَكَ كَثِيۡرًا ؕ
اورتجھے کثرت سے یاد کریں
اِنَّكَ كُنۡتَ بِنَا بَصِيۡرًا
توبیشک ہمارے حال سے واقف ہے۔
قَالَ قَدۡ اُوۡتِيۡتَ سُؤۡلَـكَ يٰمُوۡسٰى
فرمایا اے موسیٰ تمہاری دعا قبول کی گئی
وَلَـقَدۡ مَنَـنَّا عَلَيۡكَ مَرَّةً اُخۡرٰٓىۙ
اورہم نے تم پر ایک مرتبہ پہلے بھی احسان کیا تھا۔
اِذۡ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلٰٓى اُمِّكَ مَا يُوۡحٰٓى ۙ
جب ہم نے تمہاری والدہ کو الہام کیا تھا
اَنِ اقۡذِفِيۡهِ فِى التَّابُوۡتِ فَاقۡذِفِيۡهِ فِى الۡيَمِّ فَلۡيُلۡقِهِ الۡيَمُّ بِالسَّاحِلِ يَاۡخُذۡهُ عَدُوٌّ لِّىۡ وَعَدُوٌّ لَّهٗ ؕ وَاَلۡقَيۡتُ عَلَيۡكَ مَحَـبَّةً مِّنِّىۡ ۚ وَلِتُصۡنَعَ عَلٰى عَيۡنِىۡ ۘ
وہ جو الہام کرنا تھا (یعنی یہ کہ ) اسے (موسیٰ کو ) صندوق میں رکھو پھر اس کو دریا میں ڈال دو تودریا اسے کنارے پر ڈال دے گا ۔ اس کو میرا اوراس کا دشمن اٹھا لیگا اور (اے موسیٰ) میں نے تم پر اپنی محبت ڈال دی (تاکہ سبکو تم پر پیار آجائے) اور اس لئے کہ تم میری آنکھوں کے سامنے پرورش پاؤ
اِذۡ تَمۡشِىۡۤ اُخۡتُكَ فَتَقُوۡلُ هَلۡ اَدُلُّـكُمۡ عَلٰى مَنۡ يَّكۡفُلُهٗ ؕ فَرَجَعۡنٰكَ اِلٰٓى اُمِّكَ كَىۡ تَقَرَّ عَيۡنُهَا وَلَا تَحۡزَنَ ؕ وَقَتَلۡتَ نَـفۡسًا فَنَجَّيۡنٰكَ مِنَ الۡغَمِّ وَفَتَـنّٰكَ فُتُوۡنًا فَلَبِثۡتَ سِنِيۡنَ فِىۡۤ اَهۡلِ مَدۡيَنَ ۙ ثُمَّ جِئۡتَ عَلٰى قَدَرٍ يّٰمُوۡسٰى
جب تمہاری بہن (فرعون کے پاس ) گئی اورکہا کہ کیا تمہیں میں ایسے شخص کا پتہ بتاؤں جو اس کو پالے ۔ پھر ہم نے تم کو تمہاری ماں کے پاس واپس کردیا تاکہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں اورتم نے ایک شخص کومار ڈالا تو ہم نے تم کو(اس کے ) غم سے نجات دی اورکئی بار ہم نے تمہاری آزمائش کی (اور بچا لیا ) اور تم کئی سال مدین والوں میں ٹہرے رہے پھر تم اے موسیٰ وقت خاص پر آئے
وَاصۡطَنَعۡتُكَ لِنَفۡسِىۚ
اورمیں نے تم کو اپنے (کام ) کے لئے چن لیا۔
اِذۡهَبۡ اَنۡتَ وَاَخُوۡكَ بِاٰيٰتِىۡ وَلَا تَنِيَا فِىۡ ذِكۡرِىۚ
توتم اورتمہارا بھائی ہماری نشانیاں لے کرجاؤ اور میری یاد میں سستی نہ کرنا
اِذۡهَبَاۤ اِلٰى فِرۡعَوۡنَ اِنَّهٗ طَغٰى ۖۚ
دونوں فرعون کے پاس جاؤ کیوں کہ وہ سرکش ہوچکا ہے ۔
فَقُوۡلَا لَهٗ قَوۡلًا لَّيِّنًا لَّعَلَّهٗ يَتَذَكَّرُ اَوۡ يَخۡشٰى
اور اس سے نرمی سے بات کرو شاید وہ نصیحت قبول کرلے یا ڈر جائے۔
قَالَا رَبَّنَاۤ اِنَّـنَا نَخَافُ اَنۡ يَّفۡرُطَ عَلَيۡنَاۤ اَوۡ اَنۡ يَّطۡغٰى
دونوں نے کہا اے پروردگار ہم کو اندیشہ ہے کہوہ ہم پر زیادتی کرنے لگے یا یہ کہ زیادہ سرکش ہوجائے
قَالَ لَا تَخَافَآ اِنَّنِىۡ مَعَكُمَاۤ اَسۡمَعُ وَاَرٰى
فرمایا تم دونوں نہ ڈرو میں تمہارے ساتھ ہوں (سب) سنتا اوریکھتا ہوں ۔
فَاۡتِيٰهُ فَقُوۡلَاۤ اِنَّا رَسُوۡلَا رَبِّكَ فَاَرۡسِلۡ مَعَنَا بَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَ ۙ وَلَا تُعَذِّبۡهُمۡ ؕ قَدۡ جِئۡنٰكَ بِاٰيَةٍ مِّنۡ رَّبِّكَ ؕ وَالسَّلٰمُ عَلٰى مَنِ اتَّبَعَ الۡهُدٰى
سو تم جاؤ اس کے پاس اورکہو کہ ہم تیرے رب کے بھیجے ہوئے (پیغمبر ) ہیں پس ہمارے ساتھ بنی اسرائیل کو بھیجدے اوران کو تکلیف نہ دے ہم تیرے پاس تیرے رب کی نشانی لے کر آئے ہیں اورسلامتی ہو اس پر جو ہدایت کی بات مان لے
اِنَّا قَدۡ اُوۡحِىَ اِلَـيۡنَاۤ اَنَّ الۡعَذَابَ عَلٰى مَنۡ كَذَّبَ وَتَوَلّٰى
ہم پر وحی کی گئی ہے کہ عذاب اس شخص پر ہوگا جو (حق ) کوجھٹلائے اورمنھ پھیر لے ۔
قَالَ فَمَنۡ رَّبُّكُمَا يٰمُوۡسٰى
فرعون نے کہا موسیٰ تمہارا پروردگار کون ہے
قَالَ رَبُّنَا الَّذِىۡۤ اَعۡطٰـى كُلَّ شَىۡءٍ خَلۡقَهٗ ثُمَّ هَدٰى
کہا ہمارا پروردگار وہ ہے جس نے ہر چیز کو اس کی بناوٹ بخشی پھر اس کو راہ بتائی ۔
قَالَ فَمَا بَالُ الۡقُرُوۡنِ الۡاُوۡلٰى
کہا پھر پہلی جماعتوں کا کیا حال ہے۔
قَالَ عِلۡمُهَا عِنۡدَ رَبِّىۡ فِىۡ كِتٰبٍۚ لَا يَضِلُّ رَبِّىۡ وَلَا يَنۡسَى
فرمایا ان کا علم میرے رب کے پاس کتاب میں (لوح محفوظ میں ) ہے ۔ میرا پروردگار نہ غلطی کرتا ہے اورنہ بھولتا ہے ۔
الَّذِىۡ جَعَلَ لَـكُمُ الۡاَرۡضَ مَهۡدًا وَّسَلَكَ لَـكُمۡ فِيۡهَا سُبُلًا وَّ اَنۡزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً ؕ فَاَخۡرَجۡنَا بِهٖۤ اَزۡوَاجًا مِّنۡ نَّبَاتٍ شَتّٰى
وہی تو ہے جس نے تمہارے واسطے زمین کو فرش بنایااور اس میں تمہارے واسطے راستے بنائے اورآسمان سے پانی برسایا ۔ پھر ہم نے اس پانی سے مختلف القسم نباتات پیدا کیں ۔
كُلُوۡا وَارۡعَوۡا اَنۡعَامَكُمۡ ؕ اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّاُولِى الـنُّهٰى
کہ (خود بھی ) کھاؤ اوراپنے جانوروں کو بھی چراؤ۔ بے شک اس میں عقل والوں کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں ۔
مِنۡهَا خَلَقۡنٰكُمۡ وَفِيۡهَا نُعِيۡدُكُمۡ وَمِنۡهَا نُخۡرِجُكُمۡ تَارَةً اُخۡرٰى
اسی زمین سے ہم نے تم کو پیدا کیا
اوراسی میں تم کو ہم لوٹائیں گے اوراسی سے ہم تم کو دوسری دفعہ نکالیں گے۔
وَلَـقَدۡ اَرَيۡنٰهُ اٰيٰتِنَا كُلَّهَا فَكَذَّبَ وَاَبٰى
اور ہم نے فرعون کو اپنی سب نشانیاں دکھائیں مگر اس نے جھٹلایا اورانکار کیا۔
قَالَ اَجِئۡتَنَا لِتُخۡرِجَنَا مِنۡ اَرۡضِنَا بِسِحۡرِكَ يٰمُوۡسٰى
کہنے لگا اے موسیٰ تم ہمارے پاس اس لئے آئے ہوکہ اپنے جادو کے زور سے تم ہم کو ہمارے ملک سے نکال دو
فَلَنَاۡتِيَنَّكَ بِسِحۡرٍ مِّثۡلِهٖ فَاجۡعَلۡ بَيۡنَنَا وَبَيۡنَكَ مَوۡعِدًا لَّا نُخۡلِفُهٗ نَحۡنُ وَلَاۤ اَنۡتَ مَكَانًـا سُوًى
ہم بھی تمہارے مقابلے میں ایسا ہی جادو لائیں گےپس تم ہمارے اوراپنے درمیان ایک وعدہ مقرر کرلو جسکی نہ ہم خلاف ورزی کریں گے اورنہ تم (یہ مقابلہ ) ایک ہموار میدان میں (ہوگا )
قَالَ مَوۡعِدُكُمۡ يَوۡمُ الزِّيۡنَةِ وَاَنۡ يُّحۡشَرَ النَّاسُ ضُحًى
موسیٰ نے کہا تمہارے لئے (مقابلہ کا ) وقت عید کا دن ہوگا اور یہ کہ لوگ اس دن چاشت کے وقت جمع ہوجائیں ۔
فَتَوَلّٰى فِرۡعَوۡنُ فَجَمَعَ كَيۡدَهٗ ثُمَّ اَتٰى
تو فرعون وہاں سے لوٹ گیا اور اپنا سامان مکر جمع کرکےپھر آیا ۔
قَالَ لَهُمۡ مُّوۡسٰى وَيۡلَكُمۡ لَا تَفۡتَرُوۡا عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا فَيُسۡحِتَكُمۡ بِعَذَابٍۚ وَقَدۡ خَابَ مَنِ افۡتَرٰى
توموسیٰ نے کہا تمہاری کم بختی اللہ پر جھوٹ مت باندھو کہ وہ تم کوعذاب سے فنا کردے گا ۔ اورجس نے بھی افتراء کیا وہ نامراد ہی رہا
فَتَنَازَعُوۡۤا اَمۡرَهُمۡ بَيۡنَهُمۡ وَاَسَرُّوا النَّجۡوٰى
پھر وہ اپنے کام میں جھگڑنے لگے اورآپس میں خفیہ مشورہ کرنے لگے۔
قَالُوۡۤا اِنۡ هٰذٰٮنِ لَسٰحِرٰنِ يُرِيۡدٰنِ اَنۡ يُّخۡرِجٰكُمۡ مِّنۡ اَرۡضِكُمۡ بِسِحۡرِهِمَا وَيَذۡهَبَا بِطَرِيۡقَتِكُمُ الۡمُثۡلٰى
(بالآخر ) کہنے لگے کہ یہ دونوں جادوگر ہیں یہ چاہتے ہیں کہ جادو کے زور سے تم کو تمہارے ملک سے نکال دیں اورتمہارے اعلیٰ مذہبی طریقے کونابود کردیں
فَاَجۡمِعُوۡا كَيۡدَكُمۡ ثُمَّ ائۡتُوۡا صَفًّا ۚ وَقَدۡ اَفۡلَحَ الۡيَوۡمَ مَنِ اسۡتَعۡلٰى
سوتم اپنی تدبیر مقرر کرلو اورصف باندھ کر آؤ اور آج جوجیت گیا وہی غالب رہا ۔
قَالُوۡا يٰمُوۡسٰٓى اِمَّاۤ اَنۡ تُلۡقِىَ وَاِمَّاۤ اَنۡ نَّكُوۡنَ اَوَّلَ مَنۡ اَلۡقٰى
وہ بولےاے موسیٰ یا تو تم اپنی چیزیں ڈالو یا ہم پہلے ڈالیں ۔
قَالَ بَلۡ اَلۡقُوۡاۚ فَاِذَا حِبَالُهُمۡ وَعِصِيُّهُمۡ يُخَيَّلُ اِلَيۡهِ مِنۡ سِحۡرِهِمۡ اَنَّهَا تَسۡعٰى
موسیٰ نے کہا نہیں بلکہتم ہی ڈالو تو اچانک ان کی رسّیاں اورلاٹھیاں موسیٰ کے خیال میں ایسے آئیں کہ وہ دوڑ رہی ہیں ۔
فَاَوۡجَسَ فِىۡ نَفۡسِهٖ خِيۡفَةً مُّوۡسٰى
(اس وقت ) موسیٰ نے اپنے دل میں خوف محسوس کیا
قُلۡنَا لَا تَخَفۡ اِنَّكَ اَنۡتَ الۡاَعۡلٰى
ہم نے کہا خوف نہ کرو بلاشبہ تم ہی غالب رہو گے۔
وَاَلۡقِ مَا فِىۡ يَمِيۡنِكَ تَلۡقَفۡ مَا صَنَعُوۡا ؕاِنَّمَا صَنَعُوۡا كَيۡدُ سٰحِرٍ ؕ وَلَا يُفۡلِحُ السّٰحِرُ حَيۡثُ اَتٰى
اور جوچیز تمہارے داہنے ہاتھ میں ہے اسے ڈالو کہ جوکچھ انہوں نے بنایا ہے اس کو نگل جائے گی ان کا بنایا ہوا توجادو کا فریب ہے اور جادوگر جہاں بھی جائے گا کامیاب نہیں ہوتا۔
فَاُلۡقِىَ السَّحَرَةُ سُجَّدًا قَالُوۡۤا اٰمَنَّا بِرَبِّ هٰرُوۡنَ وَمُوۡسٰى
پھر جادو گر سجدہ میں گر پڑے بولے ہم ہارون اورموسیٰ کے رب پر ایمان لائے
قَالَ اٰمَنۡتُمۡ لَهٗ قَبۡلَ اَنۡ اٰذَنَ لَـكُمۡؕ اِنَّهٗ لَـكَبِيۡرُكُمُ الَّذِىۡ عَلَّمَكُمُ السِّحۡرَۚ فَلَاُقَطِّعَنَّ اَيۡدِيَكُمۡ وَاَرۡجُلَكُمۡ مِّنۡ خِلَافٍ وَّلَاُصَلِّبَـنَّكُمۡ فِىۡ جُذُوۡعِ النَّخۡلِ وَلَـتَعۡلَمُنَّ اَيُّنَاۤ اَشَدُّ عَذَابًا وَّاَبۡقٰى
فرعون نے کہا تم نے اس کو مان لیا قبل اس کے کہ میں تم کو اجازت دوں وہ ہی تمہارا بڑا گرو ہے جس نے تم کو جادو سکھایا ہے
سو میں تمہارے ہاتھ اوردوسری طرف کے پاؤں کٹوادوں گا
اورتم کو کھجور کے تنوں پر سولی دوں گا اورپھر تم جان لوگے ہم میں کس کا عذاب زیادہ سخت اور دیر تک رہنے والا ہے۔
قَالُوۡا لَنۡ نُّؤۡثِرَكَ عَلٰى مَا جَآءَنَا مِنَ الۡبَيِّنٰتِ وَالَّذِىۡ فَطَرَنَا فَاقۡضِ مَاۤ اَنۡتَ قَاضٍ ؕ اِنَّمَا تَقۡضِىۡ هٰذِهِ الۡحَيٰوةَ الدُّنۡيَا ؕ
انہوں نے کہا جو دلائل ہمارے پاس آئے ہیں ان پر اورجس نے ہم کو پیدا کیا ہے اس پر ہم تجھ کو ہرگز ترجیح نہیں دیں گے ۔ پس تجھے جوکرنا ہے کرلے توجو کچھ کرے گا توصرف اسی دنیا وی زندگی میں ۔
اِنَّاۤ اٰمَنَّا بِرَبِّنَا لِيَـغۡفِرَ لَـنَا خَطٰيٰنَا وَمَاۤ اَكۡرَهۡتَـنَا عَلَيۡهِ مِنَ السِّحۡرِؕ وَاللّٰهُ خَيۡرٌ وَّاَبۡقٰى
ہم اپنے رب پر ایمان لائے تاکہ وہ ہمارے گناہوں کو معاف کردے اوراسے بھی جو تو نے ہم سے زبردستی جادو کروایا ۔ اللہ بہتر ہے اورزیادہ باقی رہنے والا ہے۔
اِنَّهٗ مَنۡ يَّاۡتِ رَبَّهٗ مُجۡرِمًا فَاِنَّ لَهٗ جَهَـنَّمَۚ لَا يَمُوۡتُ فِيۡهَا وَ لَا يَحۡيٰى
جوشخص اپنے پروردگار کے پاس گنہ گار بن کر آئے تواس کے لئے جہنم ہے جس میں نہ مرے گا اورنہ جئے گا
وَمَنۡ يَّاۡتِهٖ مُؤۡمِنًا قَدۡ عَمِلَ الصّٰلِحٰتِ فَاُولٰٓٮِٕكَ لَهُمُ الدَّرَجٰتُ الۡعُلٰىۙ
اورجو اس کے پاس مومن بن کر آئے گا اورجس نے نیک کام بھی کئے ہوں گے تو ایسے لوگوں کے لئے اونچے درجے ہیں ۔
جَنّٰتُ عَدۡنٍ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهَا الۡاَنۡهٰرُ خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَا ؕ وَذٰلِكَ جَزَآءُ مَنۡ تَزَكّٰى
ہمیشہ رہنے کے باغ جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ہمیشہ ان میں رہیں گے اوریہ صلہ ہے اس شخص کا جو کہ معصیت سے پاک ہے ۔
وَلَقَدۡ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلٰى مُوۡسٰٓى ۙ اَنۡ اَسۡرِ بِعِبَادِىۡ فَاضۡرِبۡ لَهُمۡ طَرِيۡقًا فِى الۡبَحۡرِ يَبَسًا ۙ لَّا تَخٰفُ دَرَكًا وَّلَا تَخۡشٰى
اورہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ میرے بندوں کوراتوں رات لے جاؤ پھر ان کے لئے دریا میں (لاٹھی مار کر ) خشک راستہ بنادو نہ پکڑے جانے کاڈر ہوگااورنہ ڈوبنے کا اندیشہ۔
فَاَتۡبَعَهُمۡ فِرۡعَوۡنُ بِجُنُوۡدِهٖ فَغَشِيَهُمۡ مِّنَ الۡيَمِّ مَا غَشِيَهُمۡؕ
پھر فرعون نے اپنے لشکر کے ساتھ ان کاپیچھا کیا تو سمندر کی موجوں نے چاروں طرف سے ان کو ڈھانپ لیا۔
وَاَضَلَّ فِرۡعَوۡنُ قَوۡمَهٗ وَمَا هَدٰى
اور فرعون نے اپنی قوم کو گمراہ کردیا اوران کی صحیح رہنمائی نہیں کی۔
يٰبَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَ قَدۡ اَنۡجَيۡنٰكُمۡ مِّنۡ عَدُوِّكُمۡ وَوٰعَدۡنٰكُمۡ جَانِبَ الطُّوۡرِ الۡاَيۡمَنَ وَنَزَّلۡنَا عَلَيۡكُمُ الۡمَنَّ وَالسَّلۡوٰى
اے آل یعقوب ہم نے تم کو تمہارے دشمن سے نجات دی اورتم سےکوہ طور کی داہنی جانب (توریت دینے کے لئے ) آنے کا وعدہ ٹہرایا
اورتم پر من وسلویٰ نازل کیا
كُلُوۡا مِنۡ طَيِّبٰتِ مَا رَزَقۡنٰكُمۡ وَلَا تَطۡغَوۡا فِيۡهِ فَيَحِلَّ عَلَيۡكُمۡ غَضَبِىۡۚ وَمَنۡ يَّحۡلِلۡ عَلَيۡهِ غَضَبِىۡ فَقَدۡ هَوٰى
اور(کہا) جوپاکیزہ چیزیں ہم نے تم کو دی ہیں وہ کھاؤ اورحدسے آگے نہ بڑھو ورنہ تم پر میرا غضب نازل ہوگا اور جس پر میرا غضب نازل ہوا وہ ہلاک ہوگیا
وَاِنِّىۡ لَـغَفَّارٌ لِّمَنۡ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًـا ثُمَّ اهۡتَدٰى
اورجو توبہ کرے اورایمان لائے اورنیک کام کرے پھر سیدھے راستے پر چلے تو میں بخش دینے والا ہوں ۔
وَمَاۤ اَعۡجَلَكَ عَنۡ قَوۡمِكَ يٰمُوۡسٰى
اوراے موسیٰ تم کو اپنی قوم سے آگے آنے کا کیا سبب ہوا
قَالَ هُمۡ اُولَاۤءِ عَلٰٓى اَثَرِىۡ وَ عَجِلۡتُ اِلَيۡكَ رَبِّ لِتَرۡضٰى
کہا وہ توبس میرے پیچھے آرہے ہیں اورمیں تیرے پاس اسلئے جلدی سے چلا آیا کہ توخوش ہوجائے
قَالَ فَاِنَّا قَدۡ فَتَـنَّا قَوۡمَكَ مِنۡۢ بَعۡدِكَ وَاَضَلَّهُمُ السَّامِرِىُّ
فرمایا کہ ہم نے تیری قوم کوتیرے جانے کے بعد ایک آزمائش میں ڈال دیا
اورسامری نے ان کو گمراہ کردیا ۔
فَرَجَعَ مُوۡسَىٰۤ اِلٰى قَوۡمِهٖ غَضۡبَانَ اَسِفًا ۙ قَالَ يٰقَوۡمِ اَلَمۡ يَعِدۡكُمۡ رَبُّكُمۡ وَعۡدًا حَسَنًا ۙ اَفَطَالَ عَلَيۡكُمُ الۡعَهۡدُ اَمۡ اَرَدْتُّمۡ اَنۡ يَّحِلَّ عَلَيۡكُمۡ غَضَبٌ مِّنۡ رَّبِّكُمۡ فَاَخۡلَفۡتُمۡ مَّوۡعِدِىْ
پس موسیٰ غم اورغصے سے بھرے ہوئے اپنی قوم کی طرف واپس آئے اورکہا کیا تمہارے پروردگار نے تم سے ایک اچھا وعدہ نہیں کیا تھا کیا وہ مدت تم کو لمبی معلوم ہوئی یا تم نے چاہا کہ تم پر تمہارے رب کا غضب نازل ہوا
اس لئے تم نے میرے ساتھ کئے ہوئے وعدہ کی خلاف ورزی کی ۔
قَالُوۡا مَاۤ اَخۡلَـفۡنَا مَوۡعِدَكَ بِمَلۡكِنَا وَلٰـكِنَّا حُمِّلۡنَاۤ اَوۡزَارًا مِّنۡ زِيۡنَةِ الۡقَوۡمِ فَقَذَفۡنٰهَا فَكَذٰلِكَ اَلۡقَى السَّامِرِىُّ ۙ
وہ بولے ہم نے آپ کے وعدہ کا خلاف اپنے اختیار سے نہیں کیا بلکہ فرعون کی قوم کے زیوروں کا بوجھ ہم پر لاددیا گیا تھا سوہم نے اس کو (آگ میں ) ڈال دیا پھر اسی طرح سامری نے بھی ڈالا۔
فَاَخۡرَجَ لَهُمۡ عِجۡلًا جَسَدًا لَّهٗ خُوَارٌ فَقَالُوۡا هٰذَاۤ اِلٰهُكُمۡ وَاِلٰهُ مُوۡسٰى فَنَسِىَ
پھر ان لوگوں کے لئے سامری نے ایک بچھڑا بناکر ظاہر کیا وہ ایک دھڑ تھا جس میں ایک گائے کی آواز تھی پھر وہ کہنے لگا یہ تمہارا معبود ہے اور موسیٰ کا بھی معبود ہے ۔ مگر وہ بھول گئے
اَفَلَا يَرَوۡنَ اَلَّا يَرۡجِعُ اِلَيۡهِمۡ قَوۡلًا ۙ وَّلَا يَمۡلِكُ لَهُمۡ ضَرًّا وَّلَا نَفۡعًا
کیا یہ لوگ نہیں دیکھتے کہ وہ ان کی بات کا جواب تک نہیں دیتا اور نہ وہ نقصان اور نفع کا کچھ اختیار رکھتا ہے۔
وَلَـقَدۡ قَالَ لَهُمۡ هٰرُوۡنُ مِنۡ قَبۡلُ يٰقَوۡمِ اِنَّمَا فُتِنۡتُمۡ بِهٖۚ وَاِنَّ رَبَّكُمُ الرَّحۡمٰنُ فَاتَّبِعُوۡنِىۡ وَاَطِيۡعُوۡۤا اَمۡرِىْ
اورہارون نے ان سے پہلے ہی کہدیا تھا کہ لوگو اس سے صرف تمہاری آزمائش کی گئی تھی اورتمہارا رب تووہ خدائے رحمان ہے تو تم میری پیروی کرو اور میرا کہا مانو۔
قَالُوۡا لَنۡ نَّبۡرَحَ عَلَيۡهِ عٰكِفِيۡنَ حَتّٰى يَرۡجِعَ اِلَيۡنَا مُوۡسٰى
وہ کہنے لگے جب تک موسیٰ ہمارے پاس لوٹ کر نہ آئیں ہم اسی کی پوجا پر قائم رہیں گے۔
قَالَ يٰهٰرُوۡنُ مَا مَنَعَكَ اِذۡ رَاَيۡتَهُمۡ ضَلُّوۡٓا ۙ
(واپسی پر) موسیٰ نے کہااے ہارون جب تم نے دیکھا کہ وہ گمراہ ہوگئے ہیں
اَلَّا تَتَّبِعَنِؕ اَفَعَصَيۡتَ اَمۡرِىْ
تواسی وقت تم کو میرے پاس چلے آنے سے کس نے روکا کیا تم نے میری نافرمانی کی۔
قَالَ يَابۡنَؤُمَّ لَا تَاۡخُذۡ بِلِحۡيَتِىۡ وَلَا بِرَاۡسِىۡۚ اِنِّىۡ خَشِيۡتُ اَنۡ تَقُوۡلَ فَرَّقۡتَ بَيۡنَ بَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَ وَلَمۡ تَرۡقُبۡ قَوۡلِىْ
انہوں نے کہا بھائی میری داڑھی اورسر کے بال کو نہ پکڑئے میں تو اس سے ڈرا کہ آپ یہ نہ کہیں کہ تو نے بنی اسرائیل میں تفریق ڈالدی اورمیری بات کا پاس نہ کیا
قَالَ فَمَا خَطۡبُكَ يٰسَامِرِىُّ
پھر سامری سے پوچھا کہ اے سامری تیرا کیا حال ہے۔
قَالَ بَصُرۡتُ بِمَا لَمۡ يَـبۡصُرُوۡا بِهٖ فَقَبَـضۡتُ قَبۡضَةً مِّنۡ اَثَرِ الرَّسُوۡلِ فَنَبَذۡتُهَا وَكَذٰلِكَ سَوَّلَتۡ لِىۡ نَفۡسِى
اس نے کہا میں نے ایسی چیز دیکھی جو اوروں نے نہیں دیکھی تو میں نے فرشتے کے نقش قدم سے مٹی کی ایک مٹھی بھر لی پھر اس کو (بچھڑے میں ) ڈال دیا اور میرے نفس نے مجھ کو یہی صلاح دی
قَالَ فَاذۡهَبۡ فَاِنَّ لَـكَ فِى الۡحَيٰوةِ اَنۡ تَقُوۡلَ لَا مِسَاسَ وَاِنَّ لَـكَ مَوۡعِدًا لَّنۡ تُخۡلَفَهٗ ۚ وَانْظُرۡ اِلٰٓى اِلٰهِكَ الَّذِىۡ ظَلۡتَ عَلَيۡهِ عَاكِفًا ؕ لَّـنُحَرِّقَنَّهٗ ثُمَّ لَـنَنۡسِفَنَّهٗ فِى الۡيَمِّ نَسۡفًا
موسیٰ نے کہا جا تیرے لئے دنیوی زندگی میں یہ (سزا ) ہے کہ توکہتا رہے مجھ کو ہاتھ نہ لگاؤ
اورتیرے لئے ایک وعدہ ہے (عذاب آخرت کا ) جوتجھ سے ٹل نہ سکے گا اورجس معبو د کی پرستش پر تو جما ہوا ہے اس کو دیکھ کہ ہم اس کو جلا دیں گے پھر اس کی راکھ کواڑا کر دریا میں بکھیر دیں گے ۔
اِنَّمَاۤ اِلٰهُكُمُ اللّٰهُ الَّذِىۡ لَاۤ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَؕ وَسِعَ كُلَّ شَىۡءٍ عِلۡمًا
تمہارا معبود تووہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ اس کا علم ہر چیز پر محیط ہے۔
كَذٰلِكَ نَقُصُّ عَلَيۡكَ مِنۡ اَنْۢبَآءِ مَا قَدۡ سَبَقَ ۚ وَقَدۡ اٰتَيۡنٰكَ مِنۡ لَّدُنَّا ذِكۡرًا ۖ ۚ
اسی طرح ہم عہد گذشتہ کے واقعات آپ سے بیا ن کرتے ہیں ۔ اورہم نے آپ کو اپنے پاس سے ایک نصیحت نامہ دیا ہے ۔
مَنۡ اَعۡرَضَ عَنۡهُ فَاِنَّهٗ يَحۡمِلُ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ وِزۡرًا ۙ
جواس سے منھ پھیرلے وہ قیامت کے دن گناہ کا بوجھ اٹھائے گا
خٰلِدِيۡنَ فِيۡهِ ؕ وَسَآءَ لَهُمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ حِمۡلًا ۙ
اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے اورقیامت میں و ہ بوجھ اٹھانا ا نکے لئے برا ہے۔
يَّوۡمَ يُنۡفَخُ فِى الصُّوۡرِ وَنَحۡشُرُ الۡمُجۡرِمِيۡنَ يَوۡمَٮِٕذٍ زُرۡقًا ۖ ۚ
جس روز صور پھونکا جائے گا اورہم گنہ گار وں کو اس حالت میں جمع کریں گے
يَّتَخَافَـتُوۡنَ بَيۡنَهُمۡ اِنۡ لَّبِثۡتُمۡ اِلَّا عَشۡرًا
کہ ان کی آنکھیں نیلی ہوں گی آپس میں آہستہ آہستہ کہتے ہوں گے تم دنیا میں صرف دس دن رہے۔
نَحۡنُ اَعۡلَمُ بِمَا يَقُوۡلُوۡنَ اِذۡ يَقُوۡلُ اَمۡثَلُهُمۡ طَرِيۡقَةً اِنۡ لَّبِثۡتُمۡ اِلَّا يَوۡمًا
یہ جو باتیں کررہے ہیں ہم کو خوب معلوم ہے تب ان میں کا ایک صائب الرائے کہے گا کہ تم صرف ایک ہی دن رہے ہو
وَيَسۡـــَٔلُوۡنَكَ عَنِ الۡجِبَالِ فَقُلۡ يَنۡسِفُهَا رَبِّىۡ نَسۡفًا ۙ
اور آپ سے پہاڑوں کے بارے میں پوچھتے ہیں کہدیجئے کہ میرا رب ان کو اڑا کر بکھیر دیگا۔
فَيَذَرُهَا قَاعًا صَفۡصَفًا ۙ
پھر زمین کوصاف میدان کر چھوڑے گا۔
لَّا تَرٰى فِيۡهَا عِوَجًا وَّلَاۤ اَمۡتًا ؕ
جس میں نہ تم کجی دیکھو گے اورنہ ٹیلا۔
يَوۡمَٮِٕذٍ يَّتَّبِعُوۡنَ الدَّاعِىَ لَا عِوَجَ لَهٗؕ وَخَشَعَتِ الۡاَصۡوَاتُ لِلرَّحۡمٰنِ فَلَا تَسۡمَعُ اِلَّا هَمۡسًا
اس روز لوگ ایک پکارنے والے کے پیچھے چلیں گے
جس سے انحراف نہ ہوگا اور خدائے رحمان کے سامنے آوازیں پست ہوجائیں گی بجز کھس کھسی آواز کے کوئی آواز نہ سنے گا۔
يَوۡمَٮِٕذٍ لَّا تَنۡفَعُ الشَّفَاعَةُ اِلَّا مَنۡ اَذِنَ لَـهُ الرَّحۡمٰنُ وَرَضِىَ لَـهٗ قَوۡلًا
اس دن کسی کی سفارش کچھ فائدہ نہ دے گی سوائے اس شخص کے جسے اللہ نے اجازت دی ہو اوراس کی بات کوپسند کیا ہو ۔
يَعۡلَمُ مَا بَيۡنَ اَيۡدِيۡهِمۡ وَمَا خَلۡفَهُمۡ وَلَا يُحِيۡطُوۡنَ بِهٖ عِلۡمًا
وہ اللہ ان کے سب اگلے اور پچھلے احوال کو جانتا ہے اورلوگ اپنے علم سے اس کا احاطہ نہیں کرسکتے۔
وَعَنَتِ الۡوُجُوۡهُ لِلۡحَىِّ الۡقَيُّوۡمِؕ وَقَدۡ خَابَ مَنۡ حَمَلَ ظُلۡمًا
اور (اس روز ) تمام چہرے اس زندہ قیوم کے آگے جھکے ہونگے اور جس نے ظلم کا بوجھ اٹھایا وہ نامراد رہا۔
وَمَنۡ يَّعۡمَلۡ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَهُوَ مُؤۡمِنٌ فَلَا يَخٰفُ ظُلۡمًا وَّلَا هَضۡمًا
اورجو نیک کام کرے گا در حالیکہ وہ مومن بھی ہوتو اس کو نہ ظلم کا خوف ہوگا اورنہ نقصان کا۔
وَكَذٰلِكَ اَنۡزَلۡنٰهُ قُرۡاٰنًا عَرَبِيًّا وَّ صَرَّفۡنَا فِيۡهِ مِنَ الۡوَعِيۡدِ لَعَلَّهُمۡ يَتَّقُوۡنَ اَوۡ يُحۡدِثُ لَهُمۡ ذِكۡرًا
اورہم نے اسی طرح اس کو عربی قرآن کرکے نازل کیا ہے اور اس میں طرح طرح سے وعیدیں بیان کی ہیں تاکہ لوگ ڈریں یا کہ قرآن ان کے دلوں میں نصیحت پیدا کردے۔
فَتَعٰلَى اللّٰهُ الۡمَلِكُ الۡحَـقُّ ۚ وَلَا تَعۡجَلۡ بِالۡقُرۡاٰنِ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ يُّقۡضٰٓى اِلَيۡكَ وَحۡيُهٗ وَقُلْ رَّبِّ زِدۡنِىۡ عِلۡمًا
سو اللہ جو حقیقی بادشاہ ہے بڑا عالی شان ہے اورقرآن کے پڑھنے میں قبل اس کے کہ اس کی وحی آپ پر پوری ہوجائے عجلت نہ کیجئے اوردعا کیجئے کہ میرے پروردگار مجھے اورزیادہ علم عطا فرما
وَلَـقَدۡ عَهِدۡنَاۤ اِلٰٓى اٰدَمَ مِنۡ قَبۡلُ فَنَسِىَ وَلَمۡ نَجِدۡ لَهٗ عَزۡمًا
اورہم نے پہلے آدم سے (بھی ) عہد لیا تھاپھر وہ بھول گئے اورہم نے ان میں پختگی نہیں پائی ۔
وَاِذۡ قُلۡنَا لِلۡمَلٰٓٮِٕكَةِ اسۡجُدُوۡا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوۡۤا اِلَّاۤ اِبۡلِيۡسَؕ اَبٰى
اورجب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کے آگے سجدہ کرو توسب نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے وہ نہ مانا۔
فَقُلۡنَا يٰۤاٰدَمُ اِنَّ هٰذَا عَدُوٌّ لَّكَ وَلِزَوۡجِكَ فَلَا يُخۡرِجَنَّكُمَا مِنَ الۡجَـنَّةِ فَتَشۡقٰى
ہم نے کہا اے آدم یہ تمہارا اورتمہاری بیوی کا دشمن ہے توکہیں یہ تم دونوں کو جنت سے نکلوانہ دے پھر تم مشقت میں پڑجاؤ گے
اِنَّ لَـكَ اَلَّا تَجُوۡعَ فِيۡهَا وَلَا تَعۡرٰىۙ
یہاں تم کو یہ آسائش ہے کہ نہ بھوکے رہوگے اورنہ ننگے ۔
وَاَنَّكَ لَا تَظۡمَؤُا فِيۡهَا وَلَا تَضۡحٰى
اورنہ پیاسے رہوگے اورنہ دھوپ میں تپوگے
فَوَسۡوَسَ اِلَيۡهِ الشَّيۡطٰنُ قَالَ يٰۤاٰدَمُ هَلۡ اَدُلُّكَ عَلٰى شَجَرَةِ الۡخُلۡدِ وَمُلۡكٍ لَّا يَبۡلٰى
توشیطان نے ان کے دل میں وسوسہ ڈالا اورکہا کیا میں تم کو ایسا درخت بتاؤں جس میں سدا کی زندگی ہواور ایسی بادشاہت جوکبھی فنا نہ ہو۔
فَاَكَلَا مِنۡهَا فَبَدَتۡ لَهُمَا سَوۡاٰ تُہُمَا وَطَفِقَا يَخۡصِفٰنِ عَلَيۡهِمَا مِنۡ وَّرَقِ الۡجَـنَّةِ وَعَصٰۤى اٰدَمُ رَبَّهٗ فَغَوٰىۖ
تو دونوں نے اس کا پھل کھالیا توان پر ان کی شرم گاہیں ظاہر ہوگئیں
اوراپنے بدنوں پر جنت کے پتے چپکانے لگے اورآدم نے اپنے رب کا حکم ماننے میں کوتاہی کی اور مطلوب سے بے راہ ہوگئے ۔
ثُمَّ اجۡتَبٰهُ رَبُّهٗ فَتَابَ عَلَيۡهِ وَهَدٰى
پھر انکے رب نے ان کو چن لیا اوران پر توجہ فرمائی اوران کی رہنمائی کی۔
قَالَ اهۡبِطَا مِنۡهَا جَمِيۡعًاۢ بَعۡضُكُمۡ لِبَعۡضٍ عَدُوٌّ ۚ فَاِمَّا يَاۡتِيَنَّكُمۡ مِّنِّىۡ هُدًى ۙ فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَاىَ فَلَا يَضِلُّ وَلَا يَشۡقٰى
فرمایا تم دونوں یہاں سے اتر جاؤ تم میں بعض بعض کے دشمن ہوں گے پھر اگر میری طرف سے تمہارے پاس ہدایت آئے تو جوشخص میری ہدایت کی پیروی کرے گا وہ گمراہ نہ ہوگا اورنہ تکلیف میں پڑے گا۔
وَمَنۡ اَعۡرَضَ عَنۡ ذِكۡرِىۡ فَاِنَّ لَـهٗ مَعِيۡشَةً ضَنۡكًا وَّنَحۡشُرُهٗ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ اَعۡمٰى
اورجو شخص میری یاد سے منھ پھیر ے گا تواس کے لئے تنگی کا جینا ہوگا
اورقیامت کے دن ہم اس کو اندھا اٹھائیں گے۔
قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرۡتَنِىۡۤ اَعۡمٰى وَقَدۡ كُنۡتُ بَصِيۡرًا
وہ کہے گا میرے رب تونے مجھے اندھا کرکے کیوں اٹھایا میں تو دنیا میں آنکھ والا تھا۔
قَالَ كَذٰلِكَ اَتَـتۡكَ اٰيٰتُنَا فَنَسِيۡتَهَاۚ وَكَذٰلِكَ الۡيَوۡمَ تُنۡسٰى
فرمائے گا اسی طرح تیرے پاس ہماری آیتیں آئی تھیں توتونے ان کو بھلادیا اسی طرح ہم آج تجھ کو بھلا دیں گے۔
وَكَذٰلِكَ نَجۡزِىۡ مَنۡ اَسۡرَفَ وَلَمۡ يُؤۡمِنۡۢ بِاٰيٰتِ رَبِّهٖؕ وَلَعَذَابُ الۡاٰخِرَةِ اَشَدُّ وَاَبۡقٰى
اوراسی طرح ہم بدلہ دیتے ہیں ہر اس شخص کوجو حد سے آگے نکل جائے اوراپنے رب کی آیتوں پر ایمان نہ لائے اورآخرت کا عذاب بہت سخت اور بڑا دیرپا ہے۔
اَفَلَمۡ يَهۡدِ لَهُمۡ كَمۡ اَهۡلَكۡنَا قَبۡلَهُمۡ مِّنَ الۡقُرُوۡنِ يَمۡشُوۡنَ فِىۡ مَسٰكِنِهِمۡؕ اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّاُولِى النُّهٰى
سوکیا ان کو یہ بات سمجھ میں نہ آئی کہ ہم نے ان سے پہلے بہت سی جماعتوں کوغارت کردیا جن کے رہنے کے مقامات میں یہ چلتے پھرتے ہیں بے شک اس میں عقل والوں کے لئے کافی نشانیاں ہیں
وَلَوۡلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتۡ مِنۡ رَّبِّكَ لَــكَانَ لِزَامًا وَّاَجَلٌ مُّسَمًّىؕ
اگرآپ کے رب کی جانب سے ایک بات صادر نہ ہوچکی ہوتی اورایک وقت مقرر نہ ہوگیا ہوتا تو عذاب لازم ہوجاتا ۔
فَاصۡبِرۡ عَلٰى مَا يَقُوۡلُوۡنَ وَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّكَ قَبۡلَ طُلُوۡعِ الشَّمۡسِ وَقَبۡلَ غُرُوۡبِهَا ۚ وَمِنۡ اٰنَآىٴِ الَّيۡلِ فَسَبِّحۡ وَاَطۡرَافَ النَّهَارِ لَعَلَّكَ تَرۡضٰى
پس آپ ان کی بکواس پر صبر کیجئے اورسورج نکلنے سے پہلے اورسورج غروب ہونے سے پہلے آپ اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجئے اوررات کی ساعتوں میں تسبیح کیجئے اوردن کے اول وآخر میں بھی تاکہ آپ خوش ہوجائیں
وَلَا تَمُدَّنَّ عَيۡنَيۡكَ اِلٰى مَا مَتَّعۡنَا بِهٖۤ اَزۡوَاجًا مِّنۡهُمۡ زَهۡرَةَ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا ۙ لِنَفۡتِنَهُمۡ فِيۡهِ ؕ وَرِزۡقُ رَبِّكَ خَيۡرٌ وَّاَبۡقٰى
اورہرگز آپ ان چیزوں کی طرف آنکھ اٹھاکر بھی نہ دیکھئے جن سے ہم نے ان (کفار ) کو آزمائش کے لئے متمتع کر رکھا ہے کہ یہ دنیوی زندگی کی رونق ہے اورآپ کے رب کی روزی بہتر اورزیادہ دیر پا ہے
وَاۡمُرۡ اَهۡلَكَ بِالصَّلٰوةِ وَاصۡطَبِرۡ عَلَيۡهَا ؕ لَا نَسۡـــَٔلُكَ رِزۡقًا ؕ نَحۡنُ نَرۡزُقُكَ ؕ وَالۡعَاقِبَةُ لِلتَّقۡوٰى
اوراپنے گھر والوں کو نماز کا حکم کیجئے اور خودبھی اس پر پابند رہئے ۔ ہم آپ سے روزی نہیں مانگتے بلکہ ہم خود آپ کو روزی دیتے ہیں اوربہترانجام توپرہیز گاری کا ہے۔
وَقَالُوۡا لَوۡلَا يَاۡتِيۡنَا بِاٰيَةٍ مِّنۡ رَّبِّهٖ ؕ اَوَلَمۡ تَاۡتِہِمۡ بَيِّنَةُ مَا فِى الصُّحُفِ الۡاُوۡلٰى
اورکہتے ہیں کہ یہ پیغمبر اپنے رب کی طرف سے ہمارے اس کوئی نشانی کیوں نہیں لاتا کیا ان کے پاس اگلے کتابوں کی نشانی نہیں آئی۔
وَلَوۡ اَنَّاۤ اَهۡلَكۡنٰهُمۡ بِعَذَابٍ مِّنۡ قَبۡلِهٖ لَـقَالُوۡا رَبَّنَا لَوۡلَاۤ اَرۡسَلۡتَ اِلَـيۡنَا رَسُوۡلًا فَنَتَّبِعَ اٰيٰتِكَ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ نَّذِلَّ وَنَخۡزٰى
اوراگر ہم ان کو اس سے پہلے کسی عذاب سے ہلاک کردیتے تووہ کہتے اے ہمارے رب تو نے ہماری طرف کوئی پیغمبر کیوں نہیں بھیجا توہم ذلیل اوررسوا ہونے سے پہلے تیری آیتوں کی اتباع کرلیتے۔
قُلۡ كُلٌّ مُّتَرَبِّصٌ فَتَرَبَّصُوۡا ۚ فَسَتَعۡلَمُوۡنَ مَنۡ اَصۡحٰبُ الصِّرَاطِ السَّوِىِّ وَمَنِ اهۡتَدٰى
کہدیجئے سب انتظار کررہے ہیں پس تم بھی انتظار کرو آئندہ تم کو معلوم ہوجائے گا کہ سیدھی راہ والے کون ہیں اور ہدایت مآب کون ہیں ۔