بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
شروع کرتا ہوں الله کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے
يٰۤاَيُّهَا الۡمُدَّثِّرُۙ
اے (محمد ؐ) جوکپڑے میں لپیٹ گئے ہو
اٹھو اورلوگوں کو نصیحت کرو
اوراپنے رب کی عظمت بیان کرو
اور اپنے کپڑوں کو پاک رکھو
وَلَا تَمۡنُنۡ تَسۡتَكۡثِرُۙ
اوراس نیت سے احسان مت کرو کہ تم اس سے زیادہ کے طالب ہو
اور اپنے رب کے لئے (اذیتوں پر) صبر کرو۔
فَاِذَا نُقِرَ فِى النَّاقُوۡرِۙ
جب صور پھونکا جائے گا
فَذٰلِكَ يَوۡمَٮِٕذٍ يَّوۡمٌ عَسِيۡرٌۙ
پس جس دن وہ ہوگا وہ دن بڑا سخت ہوگا۔
عَلَى الۡكٰفِرِيۡنَ غَيۡرُ يَسِيۡرٍ
یعنی کافروں پر آسان نہ ہوگا
ذَرۡنِىۡ وَمَنۡ خَلَقۡتُ وَحِيۡدًا ۙ
مجھ کو چھوڑ دو تاکہ میں اکیلا اس سے نمٹ لوں جس کو میں نے پیدا کیا
وَّجَعَلۡتُ لَهٗ مَالًا مَّمۡدُوۡدًا ۙ
اور میں نے اس کو بہت سا مال بھی دیا ہے
اور اس کے پاس حاضر رہنے واے بیٹے دئے ہیں
وَّمَهَّدتُّ لَهٗ تَمۡهِيۡدًا ۙ
اور میں نے اسے ہر طرح کے سامان کی وسعت دی ہے
ثُمَّ يَطۡمَعُ اَنۡ اَزِيۡدَ ۙ
پھر بھی اس کی خواہش ہے کہ میں اور زیادہ دوں
كَلَّا ؕ اِنَّهٗ كَانَ لِاٰيٰتِنَا عَنِيۡدًا ؕ
ایسا ہر گز نہیں ہوگایہ ہماری آیتوں کا دشمن رہا ہے
میں عنقریب (مرنے کے بعد)اسکو صعودپر چڑ ھاؤں گا
اِنَّهٗ فَكَّرَ وَقَدَّرَۙ
اس نے سوچا اورتجویز کی ۔
پس اس پر خدا کی مار کہ اس نے کیسی تجویز کی
ثُمَّ قُتِلَ كَيۡفَ قَدَّرَۙ
پھر (دوبارہ ) وہ مارا جائے ۔ اس نے کیسی تجویز کی
پھر تیوری چڑھائی اورمنھ بسورا
ثُمَّ اَدۡبَرَ وَاسۡتَكۡبَرَۙ
پھر پیٹھ پھیری اور تکبر کیا
فَقَالَ اِنۡ هٰذَاۤ اِلَّا سِحۡرٌ يُّؤۡثَرُۙ
پھر کہنے لگا یہ تو جادو ہے جو اگلوں سے منقول چلا آرہا ہے۔
اِنۡ هٰذَاۤ اِلَّا قَوۡلُ الۡبَشَرِؕ
یہ انسان کا کلام ہے
میں عنقریب اس کو دوزخ میں داخل کروں گا۔
وَمَاۤ اَدۡرٰٮكَ مَا سَقَرُؕ
اورآپ ؐ کیا سمجھے کہ سقرکیا ہے۔
لَا تُبۡقِىۡ وَ لَا تَذَرُۚ
وہ (آگ ہے) جو نہ باقی رکھے گی اور نہ چھوڑے گی
لَـوَّاحَةٌ لِّلۡبَشَرِۖۚ
جلد کی حیثیت بگاڑ دے گی
عَلَيۡهَا تِسۡعَةَ عَشَرَؕ
اس پر انیس (۱۹) فرشتے (داروغے) ہیں
وَمَا جَعَلۡنَاۤ اَصۡحٰبَ النَّارِ اِلَّا مَلٰٓٮِٕكَةً وَّمَا جَعَلۡنَا عِدَّتَهُمۡ اِلَّا فِتۡنَةً لِّلَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا ۙ لِيَسۡتَيۡقِنَ الَّذِيۡنَ اُوۡتُوا الۡكِتٰبَ وَيَزۡدَادَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِيۡمَانًا وَّلَا يَرۡتَابَ الَّذِيۡنَ اُوۡتُوا الۡكِتٰبَ وَالۡمُؤۡمِنُوۡنَۙ وَلِيَقُوۡلَ الَّذِيۡنَ فِىۡ قُلُوۡبِهِمۡ مَّرَضٌ وَّالۡكٰفِرُوۡنَ مَاذَاۤ اَرَادَ اللّٰهُ بِهٰذَا مَثَلًا ؕ كَذٰلِكَ يُضِلُّ اللّٰهُ مَنۡ يَّشَآءُ وَيَهۡدِىۡ مَنۡ يَّشَآءُ ؕ وَمَا يَعۡلَمُ جُنُوۡدَ رَبِّكَ اِلَّا هُوَ ؕ وَمَا هِىَ اِلَّا ذِكۡرٰى لِلۡبَشَرِ
اور ہم نے دوزخ کے داروغے صرف فرشتے ہی بنائے ہیں اور ان کی تعداد کافروں کیآزمائش کے لئے مقرر کی ہے اور اس لئے بھی کہ اہل کتاب یقین کرلیں اور مومنوں کاایمان اور زیادہ ہو اور اہل کتاب اور مومن شک نہ کریں
اوراس لئے کہ جن لوگوں کے دلوں میں (نفاق اورشک ) کا مرض ہے اور جو کافر ہیں یہ کہیں گے کہ اس مثال کے بیان کرنے سے خدا کا مقصودکیاہےاسی طرح خدا جس کو چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے اور آپؐ کے رب کے لشکروں کواس کے سوا کوئی نہیں جانتا اور یہ تو بشر کے لئے نصیحت ہے۔
لیکن ان کے لئے نہیں جوبشر نہیں ہیں
وَالَّيۡلِ اِذۡ اَدۡبَرَۙ
چاند کی قسم اور رات کی قسم جب وہ جانے لگے۔
وَالصُّبۡحِ اِذَاۤ اَسۡفَرَۙ
اور صبح کی قسم جب وہ روشن ہو۔
اِنَّهَا لَاِحۡدَى الۡكُبَرِۙ
کہ وہ بڑی چیزوں میں سے ایک ہے
لِمَنۡ شَآءَ مِنۡكُمۡ اَنۡ يَّتَقَدَّمَ اَوۡ يَتَاَخَّرَؕ
تم میں جو آگے بڑھنا چاہے یا پیچھے ہٹنا چاہے
كُلُّ نَفۡسٍ ۢ بِمَا كَسَبَتۡ رَهِيۡنَةٌ ۙ
ہر شخص اپنے اعمال کےبدلے میں گروی ہے۔
اِلَّاۤ اَصۡحٰبَ الۡيَمِيۡنِۛ ؕ
مگر داہنی طرف والے
فِىۡ جَنّٰتٍ ۛ يَتَسَآءَلُوۡنَۙ
(نیک لوگ) کہ وہ باغوں میں رہیں گے۔
اور گنہگاروں سے پوچھتے ہوں گے
مَا سَلَـكَكُمۡ فِىۡ سَقَرَ
کہ تم دوزخ میں کیوں پڑے
قَالُوۡا لَمۡ نَكُ مِنَ الۡمُصَلِّيۡنَۙ
تووہ جواب دیں گے کہہم نماز نہیں پڑھتے تھے
وَلَمۡ نَكُ نُطۡعِمُ الۡمِسۡكِيۡنَۙ
اور مسکینوں کو کھانا نہیں کھلاتے تھے
وَكُنَّا نَخُوۡضُ مَعَ الۡخَـآٮِٕضِيۡنَۙ
اور باطل والوں کے ساتھ مل کر (حق سے ) انکار کرتے تھے۔
وَ كُنَّا نُكَذِّبُ بِيَوۡمِ الدِّيۡنِۙ
اورہم قیامت کے دن کو جھٹلاتے تھے
حَتّٰٓى اَتٰٮنَا الۡيَقِيۡنُؕ
یہاں تک کہ یقینی بات ہمارےسامنے آگئی۔
فَمَا تَنۡفَعُهُمۡ شَفَاعَةُ الشّٰفِعِيۡنَؕ
پس سفارش کرنے والوں کی سفارش ان کو کچھ فائدہ نہ دیگی
فَمَا لَهُمۡ عَنِ التَّذۡكِرَةِ مُعۡرِضِيۡنَۙ
ان کو کیا ہوگیا ہے کہ وہ نصیحت سے روگردان ہورہے ہیں ۔
كَاَنَّهُمۡ حُمُرٌ مُّسۡتَنۡفِرَةٌ ۙ
گویا وہ وحشی گدھے ہیں جو بھاگ رہے ہیں ۔
فَرَّتۡ مِنۡ قَسۡوَرَةٍ ؕ
یعنی شیر سے ڈر کر بھاگ رہے ہیں ۔
بَلۡ يُرِيۡدُ كُلُّ امۡرِىٴٍ مِّنۡهُمۡ اَنۡ يُّؤۡتٰى صُحُفًا مُّنَشَّرَةً ۙ
بلکہ ان میں سے ہر شخص چاہتا ہے کہ اس کے پاس کھلی ہوئی آسمانی کتابیں آجائیں ۔
كَلَّا ؕ بَلۡ لَّا يَخَافُوۡنَ الۡاٰخِرَةَ ؕ
ایسا ہرگز نہیں ہوگا حقیقت یہ ہے یہ آخرت سے ڈرتے ہی نہیں
كَلَّاۤ اِنَّهٗ تَذۡكِرَةٌ ۚ
کچھ شک نہیں
کہ یہ (قرآن ) نصیحت ہے جو چاہے یاد رکھے (نصیحت حاصل کرے)
وَمَا يَذۡكُرُوۡنَ اِلَّاۤ اَنۡ يَّشَآءَ اللّٰهُ ؕ هُوَ اَهۡلُ التَّقۡوٰى وَاَهۡلُ الۡمَغۡفِرَةِ
اورنصیحت بھی اسی وقت حاصل کرتے ہیں جبکہ اللہ چاہے ۔وہی ڈرے جانے کے لائق اور بخشش کرنے کے قابل ہے